علاقہ حیدر آباد کرناٹک سے نائب وزیر اعلی اور 8ارکان اسمبلی کو وزارت میں شامل کرنے کا مطالبہ

گلبرگہ میںحیدر آباد کرناٹک جنا پرا سنگھرش سمیتی کے صدر لکشمن دستی کا میڈیا سے خطاب

گلبرگہ ۔ /22 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) گلبرگہ جنتا دل قائد کمار سوامی کی زیر قیادت آج 23مئی کو تشکیل پانے والی جنتا دل دل سیکولر و کانگریس کی مخلوط حکومت کا ہم دلی خیر مقدم کرتے ہیں ۔ اس مخلوط حکومت سے عوام نے بڑی توقعات وابستہ رکھی ہیں ۔ ان خیالات کااظہار مسٹر لکشمن دستی صدرحیدر آباد کرناٹک جنا پرا سنگھرش سمیتی نے منگل کے دن پتیرکا بھون گلبرگہ میں ایک پر ہجوم صحافتی کانفرینس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کرناٹک کے نئے چیف منسٹر کی حیثیت سے مسٹر کمار سوامی حلف لے رہے ہیں جو رام منوہرلوہیا کے نظریات کو ماننے والے ہیں ۔ ان سے یقینا توقع کی جاسکتی ہے کہ ان کی قیادت میں ریاست کے پسماندہ اور پچھڑے ہوئے طبقات دلتوں اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ علاقہ حیدر آباد کرناٹک کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے آزادی کے بعد کئی ایک کمیشنوں نے سفارشات پیش کیں اور 371J کی دستوری ترمیم کے تحت اس علاقہ کو خصوصی مراعات بھی حاصل ہیں ۔ انھوںنے کمار سوامی سے پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی مراعات اور اس علاقہ کی پسماندگی کو دیکھتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ کے علاوہ اس علاقہ سے کانگریس و جنتا دل سیکولر کے جملہ 8ارکان اسمبلی کو جن میں خواتین کو حاصل تحفظات کے تحت ایک خاتون کو بھی وزارت میںشامل کیا جانا چاہئے ۔اس علاقہ سے ایک نائب وزیر اعلی ٰ کو اس لئے بھی شامل کیا جانا چاہئے کہ جو علاقے ریاستی دارالخلافہ سے دور رہتے ہیں وہاںکے مسائل کی موثر نمائیندگی کے لئے عام طور پر وہاں سے ایک رکن اسمبلی کو ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے کابینہ میں نمائیندگی دیجاتی ہے۔ دستور ہندکی ترمیمی دفعہ 371 کے تحت اس علاقہ کی ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے حیدر آباد کرناٹک ریجنل ڈیولپمنٹ بورڈ قائم کیا گیا ہے جوناکافی ہے ۔ ہم مسٹر کمار سوامی اس بات کا بھی پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علاقہ کی ترقی کے لئے دفعہ371J کو بھر پور انداز میں نافذ کرنے کے لئے ایک علیحدہ وزارت تشکیل دی جائے اور اس علاقہ کے دانشوروں ، مجاہدین آزادی اور جہد کاروں کو طلب کرتے ہوئے ایک مشاورتی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس علاقہ کی مجموعی ترقی کے لئے رہنمائی کرے گی جس سے اس علاقہ کی صنعت و حرفت اور زرعی ترقی کا یقینی بنایا جاسکے گا۔ انھوںنے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد اس علاقہ سے صرف دو لوگوں کو انتہائی خلیل مدت کے لئے چیف منسٹر بننے کا موقع ملا ۔ جن میں مسٹر ویریندر پاٹل دو میعادوںمیں محض 44ماہ کے لئے اور مسٹر دھرم سنگھ صرف 20ماہ کے لئے چیف منسٹر رہے ۔ اس طرح علاقہ حیدرآباد، کرناٹک کو آزادی کے بعد صرف 64مہینوں کے لئے چیف منسٹر کا عہدہ حاصل رہا۔ تشکیل حکومت کے دوران ہم دیکھتے ہیں کہ محض علاقہ میسور اور بنگلور سے نمائندگی کی باتیں ہوتی ہیں اور ترجیحی بنیاد پر ان ہی علاقوں سے تعلقہ رکھنے والوں کو وزارت میں جگہ دی جاتی ہے۔ لیکن اس بار ہم پر امید ہیں کہ علاقہ حیدر آباد کرناٹک کو بھر پور نمائندگی دیتے ہوئے ایک نائب وزیر اعلیٰ اور کم 8 ارکان اسمبلی کو وزارتی کابینہ میں شامل کیا جائے ۔ انھوںنے کہا کہ چیف منسٹر کے ساتھ ان کی کابینہ میں شامل ارکان کے اعلان سے ایک واضح پیغام جاتا ہے کہ نو تشکیل شدہ حکومت نے ریاست کے تمام علاقوں سے نمائیندگی کے معاملہ میں انصاف سے کام لیا ہے یا نہیں اور حکومت نے ریاست کی مجموعی ترقی کے لئے کیا لائحہ عمل طئے کیا ہے۔ ہمیں بھر پور توقع ہے کہ کمار سوامی اپنی کابینہ میں اس علاقہ کو بھر پور نمائیندگی کا موقع دے کر اس علاقہ کی عوامی امیدوںپر پور اتریں گے ۔ مسٹر لکشمن دستی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس علاقہ سے ترجیحی بنیاد پر اگر نائب وزیر اعلیٰ اس کابینہ میں شامل نہ کیا جاتا ہیے تو جنا پرا سنگھرش سمیتی احتجاج منظم کرتے ہوئے اس علاقہ کے منتخبہ قائیدین کی رہائش گاہوںپر دھرنے منظم کرے گی ۔احتجاجی ریالی کے علاوہ اس علاقہ میں بند بھی منایا جائیگاْ ٔ۔ اس کانفرینس میں جنا پرا سنگھرش سمیتی کے عہدہ داران ڈاکٹر ماجد داغی نائب صدر ، عہدہ داران منیش جادھو، اسلم چونگے ، بسوراج چٹگوپہ، وشال دیو، لنگنا اتور اور شیو لنگ اپا بنڈک شامل تھے۔