علاج کے بہانے عصمت ریزی، آر ایم پی ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

حیدرآباد 8 اگست (سیاست نیوز) علاج کرنے کے بہانے لڑکی کو حاملہ کرنے کا افسوسناک واقعہ پرگی پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آیا تاخیر سے منظر عام پرآئے اس واقعہ کے خلاف پولیس میں شکایت کردی گئی ہے اور پولیس نے انسانیت سوز حرکت کرنے والے آر ایم پی نریندر کی تلاشی شروع کردی ہے ۔ یہ بات سب انسپکٹر مسٹر شمس الدین نے بتائی ۔ بتایا جاتا ہے کہ لڑکی کے حاملہ ہونے کی اطلاع لڑکی کے والدین کو لڑکی کے شوہر نے دی ۔ لڑکی کی شادی 22 جون 2014 کو ہوئی تھی اور تب تک بھی لڑکی کے حاملہ ہونے کی کسی کو اطلاع نہیں تھی جبکہ اس کی تصدیق خود لڑکی کے شوہر نے کی اور اپنی بیوی کو مائیکے روانہ کردیا ۔ لڑکی کو شادی سے قبل درد شکم کی شکایت تھی اور اس کا علاج جاری تھا ۔ شادی کے بعد بھی درد شکم کی تکلیف سے پریشان ہوکر لڑکی کے شوہر نے فورا اپنی بیوی کو ہاسپٹل سے رجوع کیا جہاں ڈاکٹروں نے درد شکم کی دوا دینے کے ساتھ ہی ساتھ اسے مبارکباد اور دعاء بھی دے دی ۔ اس بات سے حیران و پریشان لڑکے نے اپنے والدین کو بیوی کے حاملہ ہونے کی اطلاع دی ۔ پرگی سے تعلق رکھنے والی لڑکی کی شادی شہر کے علاقہ رمنتا پور کے ساکن لڑکے سے ہوئی تھی ۔ بتایا جاتا ہے کہ آر ایم پی ڈاکٹر جو پرگی میں رہتا تھا اس 17 سالہ لڑکی کے دور کا رشتہ دار تھا۔ اکثر لڑکی کو درد شکم کی شکایت ہوتی اور جب بھی پیٹ میں درد ہوتا لڑکی کو اس آر ایم پی سے رجوع کیا جاتا جہاں آر ایم پی نریندر دواء میں نشیلی شئے ملا کر لڑکی کی عصمت ریزی کرتا رہا یہاں تک کہ لڑکی کے حاملہ ہونے کی اطلاع اس کی شادی کے بعد اس کے شوہر نے دی ۔ پولیس پرگی نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور مصروف تحقیقات ہے۔