عقل مند مسخرہ

کسی شہر میں ایک مسخرہ رہتا تھا۔ مسخرے کے گھر میں کافی سامان تھا، اس لئے گھر بدلتے وقت اسے بے حد پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مسخرہ کبھی کبھی نیند کی گولی بھی رات میں کھاکر سوجاتا تھا۔ ایک دن جب وہ نیند کی گولی کھاکر گہری نیند سو رہا تھا تب اس کے گھر پر چار چور بیک وقت داخل ہوئے۔ چوروں نے مسخرے کا سارا سامان سمیٹ لیا۔ جب چور تمام سامان لے کر گھر سے نکل رہے تھے تو تھوڑی آہٹ اور کھٹ پٹ کی آواز سے مسخرے کی نیند کھل گئی۔ اس نے دیکھا کہ چوروں نے گھر کا سارا سامان اچھی طرح سے بٹورلیا ہے اور گھر میں صرف ایک پھٹی ہوئی پتلون، ٹوٹا ہوا گلاس اور جس پر وہ سویا ہوا تھا، وہ پلنگ بچ رہا تھا۔ مسخرے نے جھٹ پٹ بقیہ سامان کو سمیٹا اور چوروں کے پیچھے چل پڑا۔ چوروں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو حیران رہ گئے کہ مکان مالک مسخرہ بقیہ سامان سمیٹے ان لوگوں کے پیچھے پیچھے چل رہا ہے۔ چوروں نے مسخرے سے پوچھا: ’’بھئی!تم مکان مالک ہوکر ہمارے پیچھے پیچھے کیوں چل رہے ہو؟‘‘اس پر مسخرے نے جواب دیا: ’’کتنے ہی دنوں سے میں سوچ رہا تھا کہ مکان چھوٹا پڑ رہا ہے، اس لئے اسے بدل لوں لیکن مزدور اور قلی والے کافی مزدوری مانگ رہے تھے۔ اس وجہ سے مکان بدلنے میں دشواری پیش آرہی تھی۔ خدا کا شکر ہے کہ تم لوگ میری مدد کے لئے آگئے۔ اب میرا یہ کام بالکل آسانی سے ہوجائے گا‘‘۔چور ، مسخرے کی بات سن کر بوکھلاگئے۔ مفت کا قلی اور مزدور بتانے کو اپنی توہین اور ذلیل کام مان کر انہوں نے سارا سامان وہیں چھوڑا اور بھاگ گئے کھڑے ہوئے۔