عصمت ریزی کی متاثرہ کوزہر دیدیا گیا۔

نئی دہلی۔پولیس نے بتایا کہ ایک 17سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر زہر دیاگیا‘ اور اس کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے پچھلے سال ایک سالہ شخص کے خلاف درج عصمت ریزی کے مقدمہ سے دستبرداری اختیار کرنے پر انکار کرنے کی وجہہ سے ساوتھ ویسٹ دہلی کے ہستسال میں دو موٹر سیکل سوار لوگوں نے دھمکیا ں بھی دی ہیں۔مذکورہ مبینہ حملہ جمعرات کی شب اس وقت کیاگیا جب لڑکی قریب کے کوچنگ سنٹر سے ٹیوشن لینے کے بعد اپنے گھر واپس لوٹ رہی تھی۔

دو لوگوں نے لڑکی کے ساتھ بدسلوکی کی۔ پولیس نے کہاکہ لڑکی کوزمین پر گرا کر اس ایک بوتل میں بند کچھ شئے اس کے گلے کے نیچے اتارنے کی کوشش کی ۔اس کیس سے جڑے ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ’’ عصمت ریزی کے کیس سے عدم دستبرداری پر اسکو اور اس کے گھر والوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی اور عدالت میں اپنا بیان بدلنے کو کہا ۔ل

ڑکی کے چیخنے اور چلانے پر لوگوں کے وہاں پر جمع ہونے پہلے حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے ۔ جب لڑکی کو بے چینی محسوس ہوئی تو اٹور کشا میں بیٹھاکر اسے اسپتال میں داخل کیاگیا‘‘۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی حالت اب خطرے سے باہر ہے ‘اس کے بعد بھی ویسٹ دہلی کے سرکاری اسپتال میں اس کو رکھا گیاہے۔ اتم نگر پولیس اسٹیشن میں ائی پی سی کے دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیاگیاہے۔

اس بیس سالہ شخص کی پولیس کو اب تلاش ہے جو فی الحال مفرور بتایا گیا ہے۔پچھلے سال مارچ میں مبینہ طور پر لڑکی کواغوا کرنے کے بعد راجستھان کے مختلف مقامات پر لے جاکر ایک بیس سالہ شخص تقریبا ایک ماہ تک اس کی عصمت ریزی کی تھی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس راجندر سنگھ ساگر نے کہاکہ ’’ لڑکی کو راجستھان کے الور سے 24اپریل2018کو برآمد کرلیاگیاتھا‘‘۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ ایک ماہ کے دوران ایک بیس سالہ شخص کے ہاتھوں سلسلہ وار طریقے سے عصمت ریزی کاشکار ہونے کے متعلق مجسٹریٹ کے روبرو لڑکی کے بیان کے بعد ایک ایف ائی آر بھی درج کرلی گئی تھی۔ ملز م کی گرفتاری26اپریل کے روز عمل میں ائی اور پھر اس کو جیل بھیج دیاگیا۔

بعدازاں چارج شیٹ فائل کی گئی ۔ کچھ ماہ بعد ملزم کو ضمانت پر رہا کردیاگیا‘‘۔پولیس کا کہنا ہے لڑکی اپنے والدین کے ساتھ رہتی ہے ۔

اس کے والد ایک کارپینٹر ہیں اور والد ترکاری فروخت کرتی ہے۔ عصمت ریزی کے ملزم کا باپ ایک پراپرٹی معاملے کا ملزم ہے اور لڑکی کے گھر کے قریب میں اس کادفتر بھی ہے۔

لڑکی کو واپس لانے کے بعد گھر والوں نے رانہالا پولیس اسٹیشن میں اغوا کی ایک کیس درج کرایاتھا۔پولیس کے مطابق مقدمہ سے عدم دستبرداری پر ملزمین نے لڑکی کو دھمکیاں دی ہے کہ وہ لڑکی کے قابل اعتراض تصویریں او رویڈیوز سوشیل میڈیا پر ڈال دے گا۔

لڑکی نے اس بات کا بھی دعوی کیاہے جب سے ملزم ضمانت پر رہا ہوکر آیاہے تب سے اسے دھمکیاں دے رہا ہے اور چار شکایتوں کے باوجود پولیس بھی اس ضمن میں بھی کچھ کرنے سے قاصر دیکھائی دے رہی ہے۔

ساگر نے کہاکہ ’’ مقامی پولیس کے متعلق لگائے گئے لڑکی کے الزامات کی ہم جانچ کررہے ہیں۔

اگر یہ سچ ثابت ہوئے تو ہم خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف دفتری کاروائی کریں گے‘‘۔

تازہ واقعہ سے جڑے ایک پولیس افیسر نے کہاکہ واقعہ ہماری جانکاری میں اس وقت آیاجب ڈاکٹر کو لرکی کے جسم سے زہر برآمد ہوا جس کے بعد پولیس کو انہوں نے فون کیا۔ طبی علاج کے بعد لڑکی کو صحت مند قراردیاگیاہے۔

افیسر نے کہاکہ لڑکی کی جانب سے زہر پلائے جانے اور دھمکیاں دئے جانے کی بات سننے کے بعد ائی پی سی کی دفعہ 328‘195اے‘ اور 341کے تحت اتم نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔