لزبن۔ 5اکٹوبر(سیاست ڈاٹ کام ) عصمت ریزی کے الزامات کا سامنا کرنے والے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کو پرتگال کے آئندہ میچوں کے لیے ٹیم کا حصہ نہیں بنایا گیا۔رونالڈو کو آرام دینے کی غرض سے 11 اکتوبر کو پولینڈ میں ہونے والی یوئیفا نیشنز لیگ کے دوسرے میچ کے لیے اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا۔اس کے علاوہ انہیں 15 اکتوبر کو گلاسگو میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف ہونے والے میچ کے لیے بھی منتخب نہیں کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پرتگال کے کوچ فرنینڈو سانتوز نے کہا کہ رونالڈو کو اگلے ماہ بین الاقوامی کھیلوں کے لیے بھی نہیں بلایا جائے گا۔امریکہ کی سابق ماڈل اور ٹیچرکیھرین مایورگا کی جانب سے پرتگال کے شہرت یافتہ فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو پر عصمت ریزی کے الزامات لگائے جانے کے بعد رونالڈو کے اربوں روپے کے کاروباری معاہدے خطرے میں پڑ گئے ہیں۔33 سالہ کرسٹیانو رونالڈو سے اربوں روپے کے اشتہاراتی معاہدے کرنے والی عالمی اسپورٹس کمپنیوں ‘نائیکی’ اور ‘ای اے اسپورٹس’ نے ان پر عصمت ریزی الزامات لگائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔گزشتہ ماہ ستمبر میں امریکی ماڈل کیتھرین مایورگا نے رونالڈو پر 2009 میں عصمت ریزی کا الزام عائد کرتے ہوئے امریکی ریاست نیواڈا کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایک 32 صفحات کی شکایت داخل کرتے ہوئے فٹ بالر پر 2 لاکھ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ بھی کیا۔ درخواست میں ماڈل نے دعویٰ کیا کہ فٹ بالر نے انہیں جون 2009 میں اپنے پینٹ ہاؤس پر عصمت ریزی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں فٹ بالر نے وکلاء کی مدد سے انہیں پونے 4 لاکھ ڈالر دے کر خاموش کردیا تھا۔ عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ عصمت ریزی واقعے کے بعد ماڈل ذہنی طور پر پریشان رہیں، یہاں تک کہ انہوں نے متعدد مرتبہ خودکشی کرنے کا بھی سوچا۔درخواست میں فٹ بالر کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا گیا تھا، درخواست دائر ہونے کے بعد لاس اینجلس پولیس نے اعلان کیا کہ وہ کرسٹیانو رونالڈو کے خلاف تحقیقات کا دوبارہ آغاز کریں گے۔معاملہ دوبارہ سامنے آنے پر کرسٹیانو رونالڈو نے 2 اکتوبر کو ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا تھا۔ اسپورٹس مصنوعات کی امریکی کمپنی ‘نائیکی’ نے کرسٹیانو رونالڈو پر عصمت ریزی الزامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ معاملے پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔