عصرحاضر میں بچوں کو علم دین سے آراستہ کرنا ضروری

سوریا پیٹ ۔ یکم اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حصول علم ایک اہم نعمت ہے ‘ باری تعالیٰ ان ہی افراد کو دین و علم کا فہم عطا کرتے ہیں جن سے وہ محبت کرتے ہیں ۔ اگر کوئی اپنے علم کے ذریعہ دوسروں کو سیراب کرتا ہے تو اس کی دنیا وآخرت بن جاتی ہے ۔ باری تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کے درجات کو جنت میں لبند کرتا ہے ۔ عامتہ المسلمین کو اپنے بچوں کو علم دین سے آراستہ کرانے کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار حافظ و قاری مولانا ڈاکٹر غوث ندوی ناظم دارالعلوم اسلامیہ کیلی فورنیا امریکہ ناظم مدرسہ جامعتہ الصالحات دورہ کنٹہ ‘کوداڑ نے دورہ کنٹہ میں بعنوان جلسہ ختم بخاری شریف و اصلاح معاشرہ کے جلسہ سے خطاب کرتیہ وئے کیا ۔ اس جامعہ سے 57 طالبات نے عالم کورس کی تکمیل کی ۔ مولانا غوث ندوی نے اپنے بصیرت افروز و جامع خطاب کو جاری رکھتے ہوئے عالم کورس تکمیل کرنے والے طالبات اور ان کے والدین کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے اسناد حاصل کرنے والے طالبات کے حوالہ سے بتایا کہ دنیا میں بہت سے افراد اسناد حاصل کرتیہ یں ‘ کوئی ڈاکٹریٹ ‘ کوئی انجنیئر ‘ کوئی فلاسفی کے سند حاصل کرتا ہے ۔ یہ اسناد صرف موت تک باقی رہتے ہیں‘ عالم کورس کی وہ سند نہ صرف دنیا میں کام آتی ہے جبکہ مولی برزخ ‘ میدان محشر میں کام آتی ہے ۔ اسی طرح یہ وہ سند ہے جس کی وجہ سے نہ صرف باری تعالیٰ پڑ؍نے والی طالبات کو جنت میں درجات کو بلند کرے گا ‘ ساتھ ہی ساتھ ان کے والدین کی مغفرت کرے گا ۔ ڈاکٹر ندوی نے جامعتہ الصالحات کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس چھوٹے موضع میں دین سے دور افراد کو علم دین سے آراستہ کرانے کیلئے جامعہ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ مولانا عنایت ندوی نائب ناظم جامعہ مولانا عنایت ندوی کی جدوجہد و کاوشوں سے جامعہ کو ترقی مل رہی ہے ۔ انہوں نے بہت جلد ایک کروڑ روپئے کی لاگت سے طالبات کے لئے عصری طرز پر تین منزلہ بلڈنگ کی تعمیر کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے سامعین کو بلڈنگ کی تعمیر میں آسانی ہونے کیلئے دعاؤں کا اہتمام کرنے کا مشورہ دیا ۔ مولانا عبدالقادر رشادی ناظم مدرسہ مدینتہ العلوم کوداڑ نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر غوث ندوی کی دینی علمی خدمات کی سراہنا کی۔ جلسہ کو مولانا مستان ندوی ‘ مولانا مسمود ندوی نے بھی خطاب کیا ۔ جلسہ کی کارروائی مولانا عنایت ندوی نے چلائی ۔ اس موقع پر ڈاکٹر غوث ندوی کے ہاتھوں امتیازی کامیابی حاصل کرنے والے طالبات میں نقد انعامات تقسیم کئے گئے ۔ اس موقع پر حافظ خلیل احمد‘ مولانا رفیع ‘ مولانا اطہر کوداڑ کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد موجود تھی۔