نئی دہلی 4 اگسٹ ( سیاست ڈا ٹ کام ) مرکزی معتمد داخلہ نے سی بی آئی سے عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر مقدمہ میں مزید اطلاعات طلب کی ہیں تاکہ انٹلی جنس بیورو کے 4 عہدیداروں بشمول اس کے سابق اسپیشل ڈائرکٹر راجیندر کمار کے خلاف مقدمہ درج کرنے سی بی آئی کے فیصلے کا جائزہ لیا جاسکے ۔ سی بی آئی نے وزارت داخلہ کو کیس ریکارڈ کی نقول اور فرضی انکاؤنٹر سے متعلق اطلاعات حوالے کی ہیں ۔ ممبئی سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ عشرت جہاں کو 10 سال قبل گجرات میں ایک فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا جس پر ایک بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہم نے مزید اطلاعات طلب کی ہیں ۔ یہ ایک بہت حساس مسئلہ ہے ۔ ہمیںانٹلی جنس بیورو کے عہدیداروں کے خلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ کرنے سے قبل کئی اہم امور کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ سی بی آئی چاہتی ہے کہ اسے سابق اسپیشل ڈائرکٹر راجیندر کمار کے علاوہ تین اور عہدیداروں پی متل ‘ ایم کے سنہا اور راجیو وانکھیڈے کے خلاف فرضی انکاؤنٹر کیس میں مقدمہ درج کرنے کی اجازت دی جائے ۔