عرب حملہ آور کی اسرائیلی شہریت منسوخ

یروشلم ۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کی ایک عدالت نے ایک عرب نژاد اسرائیلی شہری کی شہریت برخاست کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دراصل ایک حملہ میں ملوث ہے جس کے بارے میں دائیں بازو کے ایک گروپ کا کہنا ہیکہ اسرائیل میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا فیصلہ ہے۔ حائفہ ڈسٹرکٹ کورٹ نے اللہ دیود نامی شخص کی 2008ء کے وضع کردہ ایک قانون پر عمل آوری کرتے ہوئے اس کی شہریت کالعدم قرار دی۔ اس قانون کے تحت وزارت داخلہ کو یہ اختیارات تفویض کئے گئے ہیں کہ وہ ایسے کسی بھی شہری کی شہریت کالعدم قرار دے سکتی ہے جو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ امرالفہم کے ساکن 22 سالہ ڈیود کو اسرائیلی فوجیوں پر تیز رفتار کار چڑھانے اور اسرائیلی شہریوں کو چاقو گھونپنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ یہ حملے 2015ء میں کئے گئے تھے جبکہ جون 2016ء میں اسے 25 سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔ ذیود کی والدہ اسرائیلی شہری ہیں جبکہ اس کے والد فلسطینی ہیں اور مستقل طور پر اسرائیل میں سکونت پذیر ہیں۔