دوحہ ۔ 26 فروری (سیاست ڈاٹ کام) قطر کی قومی فضائی کمپنی نے عرب ممالک کے بائیکاٹ کے نتیجے میں شدید مسائل سے دوچار ہونے کے باوجود اپنی توسیع پسندی کے لیے جارحانہ پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔ قطر ائیر ویز کے چیف ایگزیکٹو اکبر الباکر نے حال ہی میں آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں اعتراف کیا ہے کہ ان کی فضائی کمپنی کو اس سال خسارے کا سامنا ہوگا۔انھوں نے چار عرب ممالک کے بائیکاٹ کو اس کا سبب قرار دیا تھا۔اکبر الباکر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ، مصر ، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے گذشتہ سال جون سے اپنی فضائی حدود سے قطری طیاروں کے گذرنے پر پابندی عاید کررکھی ہے جس کی وجہ سے انھیں بین الاقوامی پروازوں کے لیے ترکی اور ایران کا لمبا راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے اور اس طرح ایندھن اور مرمت کی مد میں اخراجات میں اضافہ ہوچکا ہے۔قطر ائیر ویز کو ایک سال قبل ہی 22 فی صد خالص منافع حاصل ہوا تھا اور اس کی مالیت 54 کروڑ ڈالرز تھی اور اس کے سالانہ منافع کی شرح میں بھی 10 فی صد ہوا تھا لیکن اس سال اس کو یہ منافع تو حاصل نہیں ہوسکے گا بلکہ خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا۔