یروشلم۔ 22 جون (سیاست ڈاٹ کام) غزہ کے خلاف اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنے کیلئے فلسطین کی حامی فلوٹیلا کی مہم میں شامل ہونے اسرائیل کے ایک عرب رکن پارلیمنٹ کے اعلان پر صیہونی مملکت کے سیاسی حلقوں میں شدید جذبات کا اظہارکیا جارہا ہے۔ مشترکہ عرب فہرست کے ایک رکن پارلیمنٹ باسل غطس نے یہ کہتے ہوئے ایک بڑا تنازعہ پیدا کردیا کہ وہ اردو دنیا بھر کے چند دیگر ارکان پارلیمنٹ اور عوامی شخصیات اس ماہ کے اواخر کے دوران غزہ تک پہنچنے کی تازہ ترین کوشش کریں گے۔ واضح رہیکہ فلسطینی غزہ پٹی پر گذشتہ 9 سال سے اسرائیلی تحدیدات عائد ہیں، جن میں اس کے ساحلی علاقوں پر کشتیوںکی آمدورفت پر پابندی بھی شامل ہے۔ فلسطین کی حامی تنظیموں کے کارکنوں نے کئی مرتبہ حماس کے زیراثر اس علاقہ میں سمندری راستہ سے رسائی کی کوشش کی، جس کو اسرائیلی بحریہ نے ناکام بنادیا تھا۔ 2010ء میں اسرائیلی کمانڈوس نے فلوٹیلا کے ایک جہاز کو پرنقص حملے کا نشانہ بنایا تھا جس سے ہونے والے خون خرابہ میں ترکی کے 10 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔