بغداد ۔ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) تنازعہ کا شکار شہر فلوجہ اور اس کے مضافات میں جھڑپوں اور شلباری کے نتیجہ میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوگئے۔ شہر کے صدر دواخانہ کے ڈاکٹر احمد شامی نے کہا کہ کل بے چینی کے نتیجہ میں 36 افراد زخمی ہوئے تھے۔ شہر اور مضافات کے کئی علاقوں پر حملے کئے گئے تھے۔ قبائلی سردار محمود ازذبیع نے کہا کہ دوپہر کے وقت تشدد پھوٹ پڑا اور کئی گھنٹے تک جاری رہا۔ شمالی، جنوبی اور وسطی فلوجہ کے 6 مضافاتی علاقوں پر شلباری کی گئی
جبکہ عراق کی فوج حکومت مخالف جنگجوؤں سے شہر کے جنوبی اور شمالی مضافاتی علاقوں میں جنگ میں مصروف ہے۔ فلوجہ میں عسکریت پسندوں کے جاریہ سال کے اوائل میں قابض ہوجانے کے بعد سے اب تک 350 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ڈاکٹر شامی نے کہا کہ مہلوکین میں زیادہ تعداد شہریوں کی ہے جو شہر پر فوج کی شلباری میں ہلاک ہوئے۔ فوج نے فلوجہ پر کئی ماہ تک شلباری کی اور کئی بار اس پر اپنا قبضہ بحال کرنے کیلئے زبردستی شہر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن حکومت مخالف جنگجوؤں نے شہر پر اپنا قبضہ برقرار رکھا۔ انسانی حقوق کے نگران ادارہ کے بموجب گزشتہ ماہ عراقی حکام نے امکان ہیکہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلوجہ کے ہاسپٹل پر بھی شلباری کی تھی۔