عراق کے دو چھوٹے ٹاؤنس پر آئی ایس آئی ایس کا قبضہ

لاکھوں افراد کا کرد خود مختار علاقہ کی سمت فرار ۔ پہاڑیوں میں پناہ لینے پر مجبور
اربل 3 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) شمالی عراق میں آئی ایس آئی ایس کے عسکریت پسندوں نے دو چھوٹے ٹاؤنس پر قبضہ کرلیا ہے اور یہاں سے انہوں نے کرد سکیوریٹی فورسیس کو نکال باہر کردیا ہے ۔ اس طرح عسکریت پسندوں نے مزید وسیع علاقوں پر اپنے قبضہ کو پھیلا دیا ہے ۔ عہدیداروں اور مقامی شہریوں نے یہ بات بتائی ۔ تخریب کاروں کی اس کارروائی کے نتیجہ میں زومر اور سنجار کے شہروں سے ہزاروں افراد نقل مقام کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ یہ لوگ شمال میںکرد علاقہ کی سمت کوچ کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے یہ بات بتائی ۔ یہاں سے نقل مقام کرنے کی کوشش میں کچھ لوگ پھنس گئے ہیں اور کچھ کھلے علاقہ میں قیام کئے ہوئے ہیں۔ موصل کے گورنر عقیل النجیفی خود بھی خود مختار کردش علاقہ کو فرار ہوگئے ہیں جب آئی ایس آئی ایس کے عسکریت پسندوں نے علاق کے دوسرے بڑے شہر پر جون میں قبضہ کرلیا تھا ۔

انہوں نے بتایا کہ دو ٹاؤنس گھمسان کی لڑائی کے بعد باغیوں کے قبضے میں چلے گئے ہیں۔ یہ لڑائی کل شروع ہوئی تھی ۔ سنجار کے ایک شہر نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ایک شیعہ مذہبی مقام کو دھماکہ سے اڑادیا اور دو یزیدی عمارتوں کو بھی انہوں نے نقصان پہونچایا ۔ یزیدی در اصل کرد بولنے والوں کا ایک طبقہ اور مذہبی اقلیتی ہے ۔ ایک اور شہری نے زومر میں بتایا کہ انہوں نے کم از کم دو چھوٹے تیل کے کنووں پر بھی قبضہ کرلیا ہے ۔ دونوں شہریوں نے تاہم شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ اطلاع دی ۔ عراق میں اقوام متحدہ کے مشن نے کہا ہے کہ کم از کم دو لاکھ افراد جن میں بیشتر یزیدی ہیں قریبی پہاڑوں میں فرار ہوچکے ہیں تاہم یہاں بھی انہیں عسکریت پسندوں نے گھیرے میں لے لیا ہے اور انہیں سنگین خطرہ لاحق ہے ۔