عمان۔ 15؍جون (سیاست ڈاٹ کام)۔ اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے سابق خصوصی قاصد برائے شام الاخضر براہیمی نے آج کہا کہ پوری دنیا عراق میں بڑے پیمانے پر بے چینی کے پیچھے شام کی خانۂ جنگی کے کردار کو نظرانداز کررہی ہے۔ عسکریت پسندوں کی زیر قیادت جنگجوؤں نے تیز رفتار جارحانہ کارروائی شروع کر رکھی ہیں اور شہر بغداد کی حدود سے 80 کیلو میٹر کے فاصلہ پر ہیں۔ عراقی فوج ناکام ہونے کے دہانے پر ہیں۔ براہیمی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی شام کی خانۂ جنگی پر بے عملی عراق میں بحران کو زیادہ شدید بنارہی ہے۔ بدقسمتی سے بین الاقوامی برادری شام کے مسئلہ کو نظرانداز کررہی ہے اور اس کی یکسوئی میں کوئی مدد نہیں کررہی ہے۔ اسی کے نتیجہ میں پڑوسی ملک عراق میں بھی بے چینی پھیل گئی ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ اس سمت فوری توجہ دی جائے، کیونکہ عراق میں سرگرم عسکریت پسند شام سے دس گنا زیادہ طاقتور ہیں۔