عراق: چودہ لاشیں برآمد، خودکش حملہ میں 3 ہلاک

بغداد ، 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عراقی دارالحکومت بغداد کے شمال میں ان 14 مغویہ افراد کی لاشیں مل گئی ہیں جنہیں فوجی یونیفارم میں ملبوس عسکریت پسندوں نے جمعرات کی صبح اغوا کر لیا تھا۔ تمام ہلاک کئے گئے افراد کا تعلق سنی اکثریتی آبادی سے ہے جہاں ان کی لاشیں بھجوا دی گئی ہیں۔ اغوا کے بعد ہلاک کردہ ان افراد میں سے پانچ کا تعلق ایک ہی خاند ان سے بتایا گیا ہے جو آپس میں بھائی اور دیگر قریبی رشتے دار بتائے گئے۔ سرکاری حکام کے مطابق تمام چودہ مہلوکین کو ان کے سروں اور سینوں میں گولیاں ماری گئیں، جس سے ان کی فوری طور پر موت واقع ہوئی۔ اس وحشیانہ کارروائی کیلئے جو طریقہ اختیار کیا گیا ہے یہ فرقہ وارانہ وجوہ ظاہر کرتا ہے۔ ایک خودکش بم بردار نے قبائیلی نیم فوجی تنظیم کے جنگجوؤں کو نشانہ بناکر سنی عرب غالب آبادی والے علاقہ بغداد کے مغرب میں بم دھماکہ کیا۔ اِس سے کم از کم 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

یہ بم دھماکہ نیم فوجی تنظیم صحوا کے صوبۂ عنبر کے دارالحکومت رمضی میں کارکنوں کے اجتماع کے وقت کیا گیا تھا۔ صحوا القاعدہ کے خلاف جنگ میں امریکی فوج کی 2006 ء کے اواخر میں اتحادی تھی اور اُس نے جہادیوں کے خلاف جنگ کا رُخ بدل دیا تھا۔ عراق سے امریکی فوج کے تخلیہ کے بعد وہ شورش پسندعسکریت پسندوں کے نیٹ ورک کے خلاف حکومت سے اتحاد کرکے جنگ کررہی تھی۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے وفادار عراق کو اسلامی مملکت بنانا چاہتے ہیں۔