بغداد میں مصروف اوقات کے دوران زیادہ تر حملے
بغداد ۔ 13 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) عراق میں آج عسکریت پسندوں نے کار بم دھماکوں کی لہر چھیڑتے ہوئے کم از کم 34 افراد کو ہلاک کردیا اور ان دھماکوں کے نتیجہ میں بغداد کے آسمان میں گہرے سیاہ دھوئیں کے بادل چھاگئے ، جو دراصل اکثریتی شیعہ عوام کو دھمکانے کے مقصد سے کیا گیا طاقت کا مظاہرہ ہے جبکہ عراقی عوام حالیہ ووٹنگ کے نتائج کے منتظر ہے۔ یہ حملے لگ بھگ دو ہفتوں بعد کئے گئے جبکہ عراقیوں نے 2011 ء میں امریکی ملٹری کی دستبرداری کے بعد سے ملک کے پہلے پارلیمانی الیکشن میں ووٹ ڈالے ہیں۔ ابھی تک کوئی ابتدائی نتائج جاری نہیں کئے گئے ہیں،
جس سے غیر یقینی کیفیت کا احساس بڑھتا جارہا ہے جبکہ ملک تشدد میں اضافہ سے پریشان ہے۔ عراق میں 28 اپریل کے بعد سے آج مہلک ترین دن ثابت ہوا جبکہ گزشتہ ماہ کے اواخر پولنگ اسٹیشنوں پر اور دیگر ٹھکانوں پر عسکری حملوں میں 46 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ آج کے حملوں کی کسی بھی گروپ نے فوری ذمہ داری قبول نہیں کی۔ زیادہ تر حملے بغداد میں مصروف اوقات کے دوران کئے گئے۔ عین ممکن ہے کہ یہ القاعدہ کی تنظیم کی کارستانی ہے۔ عسکری گروپ میں سنی مسلم انتہا پسند شامل ہیں جو حکومت کے خلاف لڑ رہے ہ