بغداد،22جون (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ نے عراق میں دہشت گردتنظیم دولت اسلامیہ (آئی ایس)کے ساتھ لڑائی کو جدید تاریخ کاسب سے وحشیانہ واقعہ بتایا اور کہا ہے کہ یہاں 50لاکھ سے زیادہ بچوں کو فوراً انسانی مدد پہنچائے جانے کی ضرورت ہے ۔اقوام متحدہ چائلڈ فنڈ(یونیسیف) نے ایک بیان میں کہاکہ پورے عراق میں بچوں کو دہشت گردی اور ناقابل تصورتشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔جدید تاریخ کی سب سے وحشیانہ کارروائی میں وہ مارے جارہے ہیں،زخمی ہورہے ہیں،ان کا اغواکیا جارہا ہے اور یہاں تک کہ انہیں گولی چلانے اور قتل کرنے پر بھی مجبور کیا جا رہا ہے ۔بیان کے مطابق،موصل میں آئی ایس کے دہشت گردبچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کے خاندانوں کو یہاں سے جانے سے روکا جارہا ہے ۔بین الاقوامی تنظیم کے اندازے کے مطابق موصل میں تقریباً 10لاکھ شہری بے حد خطرناک حالات میں پھنسے ہوئے ہیں جن میں سے آدھے سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے ۔عراق کے زیادہ تر علاقوں کو قبضے میں لینے کے بعد آئی ایس کے دہشت گردوں کی جانب سے کئے گئے حملوں میں 1000سے زیادہ بچوں کی موت ہوگئی ہے اور 1100سے زیادہ بچے یا تو زخمی یا معذور ہوگئے ہیں۔اس دوران ہوئے تشدد کے واقعات میں کم از کم 4650بچے اپنے خاندانوں سے دور ہوگئے ۔قابل ذکر ہے کہ 2015کے بعد امریکہ اور اتحادی ملکوں کی مشترکہ کارروائی میں عراق کے زیادہ تر شہروں کو آئی ایس کے قبضے سے آزاد کرالیا گیا ہے ۔امریکی اتحادی فوج کی حالیہ کارروائی میں موصل شہر بھی آئی ایس کے قبضے آزاد ہونے کے قریب ہے ۔