بغداد۔8جون( سیاست ڈاٹ کام) کرد پارٹی کے دفتر پر دو بم حملوں میں بغداد کے شمال مشرقی قصبہ میں کم از کم 19افراد ہلاک ہوگئے۔ عراق کی پولیس کے بموجب حملہ صبح کے وقت کیا گیا ۔ ایک خودکش بم بردار نے پیٹریاٹک یونین آف کردستان واقع جلولا کے مقام پر جو بغداد کے شمال مشرق میں 125کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور صوبہ دیالہ کی ملی جلی نسلی آبادی ہے‘ جو دھماکو مادوں کا جیاکٹ پہناہوا تھا ۔ دفتر کے دروازہ پر خود کو دھماکہ سے اُڑا دیا ۔ چند منٹ بعد ایک عمارت کے قریب ایک کار بم دھماکہ کیا گیا جب کہ پہلے دھماکے کے مقام پر معائنہ کیلئے فوج پہنچ چکی تھی۔ پولیس کے بموجب دونوں بم حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 19اور زخمی ہونے والوں کی 65ہے ۔ مہلوکین میں ایک سینئر پولیس عہدیدار اور اس کے چار باڈی گارڈس شامل ہیں ۔ کئی مکان اور کاریں ان حملوں میں تباہ ہوگئیں ۔ ہسپتال کے عہدیداروں نے مہلوکین کی تعداد کی توثیق کی ہے ۔
سیاسی پارٹی پی یو کے ‘کے صدر عراق کے علیل صدر جلال طالبانی ہیں جو جرمنی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ آج کے حملہ سے ایک دن قبل مہلوک سلسلہ وار بم دھماکوں اور جھڑپوں میں کم از کم 73افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ عراق فی الحال بدترین تشدد کی گرفت میں ہے۔ 2006-2007ء میں فرقہ وارانہ خونریزی کے بعد دوبارہ فرقہ وارانہ جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ لاکھوں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے باوجود ملک میں 2006ء سے خانہ جنگی شروع ہوگئی تھی۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے بموجب 2013ء میں عراق میں 8,868افراد ہلاک ہوئے ۔ اقوام متحدہ کے سفارتخانہ کے بموجب جاریہ سال ماہ مئی اب تک کاخونریز ترین مہینہ ثابت ہوا جبکہ تشدد میں 799افراد بشمول 603شہری ہلاک ہوچکے ہیں ۔