بغداد ، یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) عراق میں آج جمعرات کو انتخابی عملے نے ایک روز قبل منعقدہ انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کر دیا۔ 2011ء میں امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد یہ پہلے انتخابات ہیں۔ ان انتخابات میں دو کروڑ لوگ عراقی پارلیمان کے 328 ارکان کو منتخب کرنے کے اہل تھے۔ امن و امان کو قابو میں رکھنے کیلئے انتخابات کے موقع پر پولیس کے بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جبکہ بغداد میں گاڑیاں چلانے پر بھی پابندی عائد کی گئی
لیکن اس کے باوجود مختلف پرتشدد واقعات میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چہارشنبہ کے انتخابات کو سراہتے ہوئے عراقی قائدین پر زور دیا ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے ایسی حکومت تشکیل دیں جو عراقی عوام کی خواہشات کے مطابق ہو۔ کئی گوشے وزیراعظم نورالمالکی کی حمایت کر رہے ہیں جو تیسری بار وزیر اعظم بننے کیلئے کوشاں ہیں۔ بغداد اور بصرہ میں ووٹ ڈالنے کی شرح سب سے زیادہ بتائی گئی ہے لیکن یہ شرح سنی علاقوں میں نسبتاً کم تھی۔