عراق میں مراکز رائے دہی پر عسکریت پسندوں کے حملے ،18 افراد ہلاک

نئی پارلیمنٹ کے انتخاب کیلئے عراقی فوج اور پولیس فورس کی رائے دہی مکمل ،آج عوامی رائے دہی مقرر

بغداد 28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام )خودکش بم برداروں نے کئی مراکز رائے دہی اور فوجیوں پر حملے کئے جس کی وجہ سے کم از کم 18 افراد ہلاک اور دیگر کئی زخمی ہوگئے۔ چند دن قبل تشدد زدہ عراق میں اسمبلی انتخابات منعقد کئے گئے تھے ۔امریکی فوج کے 2011 کے اواخر میں تخلیہ کے بعد یہ اولین پارلیمانی انتخابات ہیں ۔ وزیر اعظم نورالمالکی تیسری معیاد کیلئے مقابلہ کررہے ہیں لیکن انتخابات پر امیدواروں ،انتخابی کارکنوں اور سیاسی جلوسوں پر ملک کے بعض علاقوں میں عسکریت پسند حملوں کے سائے منڈلا رہے ہیں۔ عسکریت پسند حکومت کے قابو سے باہر ہیںاور انہوں نے انتباہ دیا ہے کہ رائے دہی نہیں ہونے دیں گے ۔ وسطی بغداد میں خودکش بیلٹ پہنے والے ایک حملہ آور نے علی الصبح ایک مرکز رائے دہی کو حملہ کا نشانہ بنایا جبکہ فوجی حق رائے دہی استعمال کرنے کیلئے قطار میںکھڑے ہوئے ۔ حملہ سے 7 افراد ہلاک 15زخمی ہوگئے ۔ ہلاک ہونے والے تمام پولیس عہدیدار تھے ۔ دھماکے کے بعد پولیس نے سڑک کی ناکہ بندی کردی ۔ ایمبولنس گاڑیاں موقع واردات پر تیزی سے پہنچتی ہوئی دیکھی گئیں ۔ حملہ کے فوری بعد ایک خودکش بم بردار نے بغداد کے شمالی علاقہ تز خرمتو میں ایک مرکز رائے دہی پر حملہ کیا جس سے تین ملازمین پولیس ہلاک اور دیگر 7 زخمی ہوگئے ۔ شمالی شہر کرکک میں ایک خودکش بمبار نے اپنی بیلٹ ایک مرکز رائے دہی پر دھماکہ سے اڑادی جس سے چھ ملازمین پولیس ہلاک اور دیگر 9 زخمی ہوگئے ۔ کرکک میں ایک اور مقام پر فوج کے قافلہ کو حملہ کا نشانہ بنایا گیا جس سے ایک فوجی ہلاک اور دیگر دو زخمی ہوگئے ۔ شمالی شہر موصل میں ایک خودکش بم بردار نے ایک مرکز رائے دہی پر حملہ کیا۔حملہ آور کو فوجیوں نے ہلاک کردیا لیکن دوسرے حملہ آور نے بم دھماکہ کیا جس سے تین پولیس عہدیدار اور دو فوجی زخمی ہوگئے ۔ موصل میں چھ صحافی اس وقت زخمی ہوئے جبکہ لب سڑک بم دھماکہ ان کی بس پر کیاگیا جو فوجی کی رائے دہی کی خبریں دینے کیلئے صحافیوں کو منتقل کررہی تھی بغداد کے مغرب میں رمضی کے مقام پر ایک فوجی ہلاک ہوگیا جبکہ مرکز رائے دہی کو جانے والے ایک قافلہ کو لب سڑک بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ۔ سخت صیانتی انتظامات کے درمیان تقریبا 10 لاکھ فوجیوں اور پولیس ملازمین نے رائے دہی میںحصہ لیا۔رائے دہی شہریوں کیلئے کل مقرر ہے ۔ پولیس اور فوج کی رائے دہی آج اس لئے مقرر کی گئی تھی کہ تا کہ انہیں کل عوام کی رائے دہی کے موقع پر حفاظتی انتظامات کیلئے تعینات کیا جاسکے ۔ عراق میں 328 رکنی پارلیمنٹ کیلئے 2 کروڑ 20 لاکھ رائے دہندے رائے دہی کے مستحق ہیں۔ 2011 کے بعد یہ پہلی بڑے پیمانے پر عوامی رائے دہی ہوگی۔ دھماکو مادوں کا پتہ چلانے کیلئے پولیس کے کھوجی کتے استعمال کئے جارہے ہیں۔ عراق میں حالیہ عرصہ میں تشدد میںاضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ سنی عسکریت پسند فوج اور پولیس کے علاوہ ملک کی شیعہ عسکریت کوحملہ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔