بغداد ، 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سارے عراق میں مابعد الیکشن حملو کی لہر چل پڑی ہے جس میں بغداد اور ایک شمالی شہر میں پیش آئے کار بم دھماکے شامل ہیں، جن کے نتیجے میں کم از کم 74 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، عہدیداروں نے آج یہ بات کہی ۔ کل تک کی اموات کی تعداد رات دیر گئے پیش آئے حملوں کے بعد بڑھکر 74 ہوگئی ہے جس سے عراق میں زائد از 7 ماہ کے دوران کل کا روز سب سے زیادہ خونریز ثابت ہوا ۔ ملک بھر میں بڑھنے والی بدامنی سے ایسے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں کہ پریشانیوں سے دوچار قوم پھر ایک بار بھرپور خانہ جنگی کا شکار ہوسکتی ہے ۔ اس طرح کا تشدد عراق کو مزید غیرمستحکم کرسکتا ہے جب کہ سیاسی قائدین آپس میں اتحاد بناتے ہوئے 30 اپریل کے انتخابات کے بعد کوئی دیرپا حکومت کی تشکیل کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ ان انتخابات کے نتیجہ میں وزیراعظم نوری المالکی کو مستحکم موقف ضرور ملا ہے لیکن وہ اپنے بل بوتے پر تیسری میعاد کی حکومت تشکیل دینے سے قاصر ہیں۔ بغداد کے مہلک ترین حملے میں ایک خودکش بمبار نے شمالی علاقے قدیمیہ کے شیعہ پڑوس میں دھماکہ کرتے ہوئے کم از کم 16 افراد کو ہلاک اور 52 دیگر کو زخمی کردیا۔