عراق میں دولت اسلامیہ کا اعتراف شکست

غیرارب جنگجوؤں کو وطن واپس ہوجانے کا مشورہ ، ابوبکر البغدادی کی وداعی تقریر
قاہرہ ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دولت اسلامیہ کے سربراہ ابوبکر البغدادی نے عراق میں اپنی تنظیم کی شکست تسلیم کرتے ہوئے اپنی وداعی تقریر میں غیر عرب جنگجوؤں کو اپنے اپنے آبائی وطن واپس جانے کا مشورہ دیا یا پھر خود کو دھماکہ سے اڑا دینے کی تجویز پیش کی۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے بموجب ابوبکر البغدادی جنہوں نے خود کو خلیفہ قرار دیا تھا، ایک بیان وداعی تقریر کے زیرعنوان جاری کیا جو دولت اسلامیہ کے مبلغین اور علمائے دین میں کل تقسیم کیا گیا۔ دریں اثناء عراق کی فوج نے موصل کے اطراف اپنی گرفت مزید تنگ کردی۔ روزنامہ العربیہ کی اطلاع کے بموجب عراقی ٹی وی نیٹ ورک الشماریہ نے کہا کہ ذرائع کے بموجب نینوا کی عراقی گورنریٹ کی اطلاع کے بموجب ابوبکر البغدادی نے دولت اسلامیہ کا دفتر بند کردینے کی ہدایت دی ہے اور کہا ہیکہ غیر عرب جنگجوؤں کو یا تو اپنے اپنے وطن واپس ہوجانا چاہئے یا پھر خودکش دھماکہ سے خود کو اڑا دینا چاہئے۔ مبینہ طور پر کئی بار البغدادی کے سر پر ایک کروڑ امریکی ڈالر کا انعام مقرر کیا جاچکا ہے۔ دریں اثناء یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ محصورہ شہر میں ہنوز مقیم ہے یا نہیں جہاں سے انہوں نے 2014ء میں اپنی خلافت کا اعلان کیا تھا جبکہ دولت اسلامیہ نے اس سرزمین پر قبضہ کیا تھا جو مشرقی شام اور شمالی عراق کے وسیع علاقوں پر مشتمل ہے۔ دولت اسلامیہ کے کئی قائدین جو عراق کے متوطن ہے، پڑوسی ملک شام کے دولت اسلامیہ کے زیرقبضہ علاقوں کو فرار ہوچکے ہیں۔ دریں اثناء عراقی افواج نے جنہیں بین الاقوامی تائید اور امریکی امداد حاصل ہے۔ 17 اکٹوبر کو موصل کو آزاد کروانے کی بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ جنوری میں مشرقی موصل پر عراقی فوج کا قبضہ ہوگیا۔ موصل دولت اسلامیہ کے زیرقبضہ آخری عراقی شہر ہے۔ دریں اثناء عراق کی فوج نے اہم شہر موصل کو دولت اسلامیہ کے قبضہ سے آزاد کروانے کیلئے کئی دن سے اپنی کارروائی میں شدت پیدا کردی ہے۔ موصل کا محاصرہ کئی دن سے جاری ہے۔