عراق میں بم حملے اور خودکش دھماکے، 73ہلاک

بغداد ۔ 15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عراق میں آج حملوں کی لہر میں جن میں بغداد میں پیش آئے کار بم دھماکے شامل ہیں، کم از کم 73 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ عسکریت پسندوں نے بحران سے دوچار صوبہ عنبر میں مزید علاقہ سیکوریٹی فورسیس سے چھین لیا ہے۔ حکام جو عراق کے بدامنی کے بدترین دور سے نمٹنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں جبکہ ملک میں فرقہ وارانہ جنگ سے سنبھلنے کے بعد کا بدترین ماحول دیکھا جارہا ہے جس میں دسیوں ہزار لوگ ہلاک ہوچکے ہیں،

ان کیلئے دوہرے جھٹکے پارلیمانی انتخاب سے محض چند ماہ قبل پیش آئے ہیں۔ اقوام متحدہ سربراہ بانکی مون اور دیگر سفارتکاروں نے عراق کے قائدین سے ملک گیر تشدد پر قابو پانے اور عنبر میں تعطل کو دور کرنے کیلئے سیاسی مصالحت کی راہ اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ لیکن وزیراعظم نوری المالکی نے عسکریت پسندوں کے ساتھ بات چیت کو خارج از امکان قرار دیا جبکہ ان کی فورسیس نے وسیع پیمانے پر سکیوریٹی آپریشنس شروع کردیئے ہیں۔ مختلف مقامات میں مصروف ترین بازاروں اور ایک جلوس جنازہ کو نشانہ بنایا گیا۔ مغربی صوبہ العنبر کے دو شہروں پر القاعدہ سے مربوط عسکریت پسندوں کے کنٹرول قائم کرلئے جانے کے بعد اس ملک کے کئی علاقے تشدد کی گرفت میں آ گئے ہیں۔

تازہ ترین حملوں کی کسی بھی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ بالعموم القاعدہ کی مقامی شاخ اور دیگر سنی عسکریت پسند اس قسم کے حملوں کے ذریعہ ہوٹلوں، عوامی مقامات، شیعہ مسلمانوں کے مقدس مقامات اور عراقی سیکوریٹی فورسیس کے ارکان کو نشانہ بناتے ہوئے ملک میں مسلکی تشدد پیدا کرتے ہوئے شیعہ وزیراعظم المالکی کے زیرقیادت حکومت کے اعتماد کو متزلزل کرنے کی کوشش کیا کرتے ہیں۔ شمالی بغداد کے قریب واقع بوہریز ٹاؤن میں ایک جلوس جنازہ کو ہلاکت خیز حملہ ک نشانہ بنایا گیا جس میں 16 سوگوار ہلاک اور دیگر 36 زخمی ہوگئے جو وہاں نصب شدہ ایک خیمے میں موجود تھے۔

یہ جنازہ القاعدہ کے مخالف ایک سنی چھاپہ مار مسلم قبائیلی سردار کا تھا جو دو دن قبل طبعی وجوہات کے سبب فوت ہوگئے تھے۔ سنی مسلمانوں کے ایک چھاپہ مار گروپ کو بیدار کونسل بھی کہا جاتا ہے جو عراق میں تخریب کاری کے عروج کے دور میں امریکی فورسیس نے قائم کی تھی، لیکن القاعدہ کے حامی اور دیگر انتہاء پسند اس تنظیم کو غدار تصور کرتے ہیں۔ بغداد میں سلسلہ وار دھماکوں کے نتیجہ میں آج کم سے کم 25 افراد ہلاک ہوگئے۔ سب سے تباہ کن حملہ شمالی علاقہ شعلہ میں ہوا جہاں ٹھہری ہوئی ایک کار میں ہوئے دھماکہ کے نتیجہ میں کم سے کم 5 افراد ہلاک اور دیگر 12 زخمی ہوگئے۔

شعب میں ہوئے ایسے ہی ایک دھماکہ میں 4 شہری ہلاک اور دیگر 14 زخمی ہوگئے۔ ایک تجارتی علاقہ کرادرہ میں ایک اور کار بم دھماکہ کے نتیجہ میں 4 سے زائد شہری ہلاک ہوئے۔ قریبی واقع دوسرے علاقہ میں ایک دھماکہ میں دیگر 2 شہری ہلاک ہوگئے۔ بغداد کے جنوبی مضافاتی علاقہ حسینیہ میں ہوئے ایک کار بم دھماکہ میں 4 شہری ہلاک اور دیگر 11 زخمی ہوگئے۔ دارالحکومت کی شارع فلسطین پر ہوئے ایک کار بم دھماکہ میں 3 شہری ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔ مشرقی علاقہ معمل میں ایک بم دھماکہ کے نتیجہ میں کم سے کم 3 شہری ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے۔