بغداد ، 15 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) عراق میں رواں سال بدامنی کی بدترین صورتحال کے باعث جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات فوج اور پولیس کے 18 جوان ہلاک ہو گئے ہیں۔ سرکاری حکام نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ شمالی قصبہ سلیمان بیک میں بندوق برداروں نے اس وقت پیش قدمی کرلی ہے جب سرکاری سکیورٹی پرسونل نے اس علاقے کو خالی کر دیا تھا، جبکہ جرف السخر نامی قصبہ میں عسکریت پسندوں نے 5 سکیورٹی جوانوں کو ایک جھڑپ میں ہلاک کر دیا ہے۔ عسکریت پسندوں کی ایک کاروائی کے دوران عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع قصبہ بیجی میں پانچ پولیس ملازمین کو ہلاک کیا ہے۔ یہ واقعہ بموں سے کئے گئے ایک حملے کے نتیجے میں پیش آیا ہے۔ عراق میں سرکاری سکیورٹی جوانوں پر فائرنگ اور بم حملوں کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ عسکریت پسندوں نے پولیس کے ایک کرنل کو اس کی رہائش گاہ کے قریب ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ تکریت میں پیش آیا ہے۔ اسی علاقے میں ایک اور کارروائی کے دوران چار پولیس ملازمین زخمی ہو گئے ہیں۔ ایک روز قبل سلیمان بیک میں عسکریت پسندوں کے قبضے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔