عراق : داعش نے خواتین کا الخنسا بریگیڈ تشکیل دیا

بغداد۔ 28 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) دولت الاسلامیہ یا آئی ایس کے شدت پسندوں کی طرف سے شام کے شہر رقعہ کو فتح کئے اور چوکیاں قائم کئے چند ہی ماہ گزرے ہیں، انھیں یہ مسئلہ درپیش ہے کہ شدت پسندوں کے دشمن خواتین کا لباس پہن کر شہر سے فرار ہو رہے ہیں۔ لڑاکا مرد و خواتین کی جامہ تلاشی لینے سے قاصر ہیں، جو روایتی طور پر لمبا ابایہ پہنتی ہیں، جب کہ وہ اپنا چہرہ برقعے میں ڈھانپ لیتی ہیں۔ اس کا مداوا یوں کیا جانے لگا ہے، کہ وہ خواتین کا الخنسا بریگیڈ تشکیل دے رہے ہیں۔ الخنسا ساتویں صدی عیسوی میں پیدا ہونے والی ایک شاعرہ تھیں جنھوں نے پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وسلم) کے دور میں اسلام قبول کیا۔ اِسی نام سے رقعہ میں ایک پولیس فورس بھی قائم ہے، جِس کا مقصد خواتین کو دولت الاسلامیہ کی طرف سے نافذ شریعہ کے قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق الخنسا تنظیم کی رکن خواتین ٹولیوں کی صورت میں کام کرتی ہیں جو اکثر و بیشتر مسلح ہوتی ہیں۔ وہ کسی بھی خاتون کو روک کر بغیر محرم کے گھومنے پھرنے سے متعلق پوچھ گچھ کرتی ہیں، وہ ایک ساتھ گھومنے والے جوڑوں سے سوال کرتی ہیں، یہ یقینی بنانے کیلئے کہ سفر کرنے والا مرد خاتون کا شوہر یا کوئی عزیز ہے، اور یہ بات یقینی بنانے کیلئے کہ شریعت کے مطابق لباس زیب تن کیا جائے۔ بریگیڈ کی موجودگی کے باعث دولت الاسلامیہ کو اپنے بارے میں عام تاثر کو بہتر کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔