عراق اور ایران میں سعودی عرب کیخلاف ہزاروں افراد کا احتجاج

بغداد ؍ تہران۔ 4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عراق کے شیعہ عالم دین کے ہزاروں حامیوں نے آج وزارتِ خارجہ عراق کی عمارت کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اپنے قائد مقتدألصدر کی ستائش میں نعرے بلند کئے۔ ریاض میں النمر کو سزائے موت پر سعودی عرب کی مذمت میں بھی نعرے بلند کئے گئے۔ خلیجی ممالک میں احتجاجی مظاہروں کی کوششوں کو ناکام بنادیا گیا۔ تہران سے موصولہ اطلاع کے بموجب احتجاجی مظاہرین آج مسلسل تیسرے دن بھی سعودی عرب کی جانب سے شیعہ عالم دین کو سزائے موت کی مذمت کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ تقریباً 3 ہزار احتجاجی امام حسینؓ چوک میں جمع ہوگئے۔ وہ سعودی عرب اور شاہی خاندان السعود کے خلاف نعرے بلند کررہے تھے۔ شیعہ عالم دین شیخ النمر کو سزائے موت پر پورے مشرق وسطیٰ میں شیعہ فرقہ میں ناراضگی پھیل گئی ہے اور کئی ممالک میں احتجاجی مظاہرہ کئے جارہے ہیں۔ بعض احتجاجیوں نے ایران کی وزارتِ خارجہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کو بہت پہلے ہی سعودی عرب کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرلینے چاہئے تھے۔ کئی احتجاجیوں نے اسرائیل ، امریکہ اور دیگر مغربی حلیف ممالک کے پرچم نذرآتش کئے۔ سعودی عرب کا پرچم اس لئے نذرآتش نہیں کیا گیا کیونکہ اس پر قرآنی آیت تحریر ہے جو تمام مسلمانوں کیلئے بلالحاظ فرقہ و مسلک مقصد سمجھی جاتی ہے۔ تہران کے گرینڈ بازار میں تمام دکانیں بند رہیں اور تاجروں نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔