بغداد۔ 24 فروری (سیاست ڈاٹ کام)امریکی فوج کے ایک سینئر کمانڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ عراقی فورسیس سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے زیر قبضہ قصبے البغدادی کی جانب پیش قدمی کررہی ہیں اور وہ اس قصبے پر جلد دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیں گی۔عراق اور شام میں داعش کے خلاف امریکہ کی قیادت میں عالمی مہم کے سینئر کمانڈر لیفٹننٹ جیمز ٹیری نے کویت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق میں داعش کے جنگجوؤں کو ہزیمت کا سامنا ہے اور وہ اب پسپائی اختیار کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا:”میرا تجزیہ یہ ہے کہ داعش کو روک دیا گیا ہے،انھوں نے دفاعی پوزیشن اختیار کر لی ہے اور انھیں پتا چل گیا ہے کہ وہ اب فتوحات نہیں کرسکتے”۔انھوں نے اسی ماہ کے آغاز میں جنگجوؤں کے البغدادی کے نواحی علاقوں پر قبضے کی خبروں کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ اس علاقے میں ابھی لڑائی جاری ہے
اور کسی ایک کا قبضہ نہیں ہوا ہے۔جنرل ٹیری نے بتایا کہ ”عراقی فوج کی ساتویں ڈویڑن صوبہ الانبار کے دارالحکومت رمادی سے پچاسی کلومیٹر شمال مغرب میں واقع البغدادی پر دوبارہ کنٹرول کے لیے قبائلی فورسز کے ساتھ مل کر لڑرہی ہے۔مجھے یقین ہے کہ عراقی اس قصبے پر دوبارہ قبضہ کر لیں گے”۔انھوں نے کہا کہ داعش کے خلاف البغدادی کے محاذ پر 800 سے زیادہ فوجی لڑرہے ہیں اور اس کے نزدیک واقع عین الاسد ائیربیس سے امریکہ کی قیادت میں اتحادی فورسیس بھی انھیں معاونت فراہم کررہی ہیں اور انھوں نے عراقیوں کی مدد کیلئے داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے بھی کیے ہیں۔ الانبار کی صوبائی کونسل کے سربراہ صباح قرحوط نے بتایا ہے کہ عراقی سکیورٹی فورسیس نے البغدادی کے پولیس اسٹیشن پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے اور فوجی اب قصبے کے وسط تک پہنچ چکے ہیں۔ان کے بہ قول عراقی فورسیس اور داعش کے درمیان شدید لڑائی ہوئی ہے اور اس میں داعش کے بیس جنگجو مارے گئے ہیں۔