جملہ رقبہ کے 70فیصد پر حکومت کا قبضہ بحال ‘ دولت اسلامیہ کی شرمناک شکست
تل عفر ۔ 27اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) عراقی افواج آج دولت اسلامیہ کے مستحکم گڑھ تل عفر پر اپنا قبضہ بحال کرنے کے قریب پہنچ گئیں ۔ انہوں نے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو وسطی تل عفر سے مار بھگایا ۔ یہ آخری شہری مستحکم گڑھ تھا جہاں پر ملک میں دولت اسلامیہ کا قبضہ تھا ۔ انسداد دہشت گردی شعبہ شہر کے وسطی علاقے پر قبضہ کرچکے ہیں جن می کبھی تاریخی خلافت عثمانیہ کا دارالحکومت قائم تھا ۔ یہاں پر عراقی پرچم لہرایا گیا ۔ جنرل عبدالامیر یاراللہ نے عراقی پرچم لہرایا ۔ کمانڈر فوجی کارروائیاں تل عفر کیلئے جنگ کررہے تھے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ پیشرفت جو اندرون ایک ہفتہ ہوئی اور اس اہم شہر پر جارحانہ کارروائی کے بعد قبضہ کرلیا گیا ۔ وزیراعظم عراق حیدرالعبادی نے جولائی میں ہی عراق کے جہادیوں پر مکمل فتح کا یقین ظاہر کیا تھا ۔ جب کہ دوسرے بڑے شہر موصل پر قبضہ ہوا تھا جہاں سے 2014ء میں دولت اسلامیہ نے خلافت اسلامیہ ہونے کا اعلان کیا تھا ۔ عراقی فوجیں اب شہر کے 94فیصد حصہ پر قابض ہیں ۔ مشترکہ کارروائیوں کی کمان نے مخالف دولت اسلامیہ کارروائیاں عراق میں کرتے ہوئے شہر اور اس کے 29 میں سے 27اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے ۔ کل اعلان کیا گیا کہ وزیر خارجہ فرانس اور وزیر دفاع فرانس نے بغداد کا دورہ کر کے 43کروڑ یوروز(51کروڑ 20لاکھ امریکی ڈالر ) مالیتی مدد عراقی معیشت کو دینے کا اعلان کیا ۔ کیونکہ تیل کی قیمتیں جہادیوں کے ساتھ جنگ کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں ۔ ہفتہ کے دن تل عفر کے شمال میں 15کلومیٹر کے فاصلہ پر دفاعی اہمیت کی سڑک پر جو شہر اور شام کی سرحد کے درمیان واقع ہے جنگ ہوئی تھی ‘ پورے تل عفر کا علاقہ 1155مربع کلومیٹر ہے جو اس کے جملہ رقبہ 1655 مربع کلومیٹر کا 70فیصد ہے ‘ مشترکہ کارروائیوں کے کمانڈر نے کہا کہ شہر سے کثیف دھویں کا بادل اٹھتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے ۔ ہاشد الشاہی نے جو نیم فوجی مخلوط فوج کی قیادت کررہے ہیں سرکاری فوج کے ساتھ القدرا اور الجزیرہ اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے ۔ ان کے ایک مجاہد عباس رضی نے کہا کہ دولت اسلامیہ نے پیشرفت کی کئی مقامات پر مزاحمت کی تھی تاہم ناکام رہی ۔