عراقی عسکری گروپ کا اسلامی خلافت کے قیام کا اعلان

ابوبکر البغدادی مسلمانوں کے خلیفہ، دنیا بھر کے مسلمانوں کو وفاداری کا حکم، کئی مقامات پر جشن، تکریت میں لڑائی جاری

بغداد ۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) عراق میں جاری لڑائی کی قیادت کرنے والے عسکری گروپ نے آج ’’اسلامی خلافت‘‘ کا اعلان کردیا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو خلیفہ تسلیم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ لیونت (آئی ایس آئی ایل) نے اپنے نام میں تبدیلی لاتے ہوئے اسے ’’مملکت اسلامی‘‘ قرار دیا اور اپنے اختیارات کو وسعت دینے کی حکمت عملی اختیار کی ہے۔ تنظیم نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے خواہش کی ہیکہ وہ مملکت اسلامی کے خلیفہ کی پیروی کریں۔ اس طرح عالمی جہادی تنظیم القاعدہ کیلئے عملاً ایک نیا چیلنج ابھر کر سامنے آیا۔ القاعدہ سے علحدہ ہونے والے اس گروپ کی جانب سے شام اور عراق پر زیرقبضہ علاقہ میں اسلامی خلافت کے اعلان پر جہاں ان کے حامیوں نے جشن منانا شروع کیا وہیں مختلف گوشوں سے مذمت بھی کی جارہی ہے۔ بغداد اور دمشق میں حکام کے علاوہ اس گروپ کے حریفوں نے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ آئی ایس آئی ایل نے کل رات ایک آڈیو ریکارڈنگ جاری کی جس میں گروپ کے لیڈر ابوبکر البغدادی کو خلیفہ قرار دیا گیا ہے۔ تمام مسلمانوں پر زور دیا گیا کہ وہ ان کی پیروی کریں۔ اعلان کے فوری بعد شام کے شمالی شہر الرقۃ میں باغیوں نے سڑکوں پر گشت کرتے ہوئے جشن منایا۔ کئی مقامات پر انہیں ٹرکس میں سڑکوں پر گھومتے ہوئے اور خوشی میں فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس جشن کی ویڈیو آن لائن پوسٹ کی گئی ہے اور شہر میں موجود کارکنوں نے بھی اس کی توثیق کی ہے۔ آئی ایس آئی ایل نے حریف باغی گروپ کو الرقۃ سے بیدخل کردیا تھا اور اس کے بعد تقریباً 5 لاکھ آبادی والے اس شہر میں جو دریائے فرات کے کنارے واقع ہے، اسلامی نظام حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسلامی قوانین کے مطابق یہاں موسیقی پر امتناع عائد ہے۔ عیسائیوں کو جزیہ ادا کرنا ہوگا اور مجرم کو برسرعام پر سزاء دی جائے گی۔ اس دوران سابق ڈکٹیٹر صدام حسین کے آبائی ٹاؤن تکریت میں عراقی فورسیس کی باغیوں کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔ عراق میں جاری لڑائی اور باغیوں کی پیشرفت کے ساتھ ساتھ کئی شہروں اور ٹاؤنس پر قبضہ کے نتیجہ میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، لاکھوں بے گھر ہوگئے اور وزیراعظم نوری المالکی پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ وہ تیسری میعاد کیلئے اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن منگل کو جب پارلیمنٹ سیشن شروع ہوگا تو ایسا کوئی امکان دکھائی نہیں دے رہا ہیکہ انہیں وزارت عظمیٰ کے عہدہ پر برقرار رکھا جائے۔ مملکت اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ وہ دنیا بھر میں اسلامی طرز حکومت کے طور پر خلافت قائم کر رہی ہے ۔ آخری مرتبہ دنیا بھر میں خلافت طرز کی حکومت خلافت عثمانیہ کے دور میں دیکھی گئی تھی ۔ کہا گیا ہے اب اس خلافت کو شمالی شام کے شہر حلب سے مشرقی عراق کے صوبہ دیالہ تک وسعت دی جا رہی ہے ۔ ابو بکر البغدادی 1971 میں عراقی شہر سامرا میں پیدا ہوئے اور وہ جنگی حکمت عملی کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔ اب بغدادی کو دنیا بھر میں القاعدہ کے نمبر دو سمجھے جانے والے ایمن الظواہری کا مقابل سمجھا جارہا ہے ۔