بغداد ۔ 26 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام ) شامی فضائیہ نے عراق ۔ شام سرحد پر عسکریت پسندوں کو نشانہ بناتے ہوئے جاریہ ہفتہ فضائی حملے کئے ۔ وزیراعظم عراق نوری المالکی نے بی بی سی پر ایسے کسی مخالف عسکریت پسند حملے کا خیرمقدم کیا جو جہادی مملکت اسلامیہ عراق اور لیوانٹ کے عسکریت پسندوں پر کئے گئے ہیں۔ تاہم کہا کہ حکومت عراق نے اس قسم کے فضائی حملوں کی شام سے درخواست نہیں کی تھی ۔ یہ حملے اُس وقت کئے گئے جب کہ آئی ایس آئی ایل زیرقیادت شورش پسندوں نے سرحدی قصبہ پر القاعدہ کا قبضہ بحال کردیا۔ جس کی وجہ سے خانہ جنگی کا شکار شام کو دفاعی سربراہی کا راستہ متاثر ہوا ، جہاں جہادی گروپ سرگرم ہے ۔ کل القاعدہ کی شام شاخ النصرہ محاذ نے بھی مقامی طورپر بیان جاری کرتے ہوئے آئی ایس آئی ایل کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا تھا ۔ اس طرح سرحدی علاقہ پر اس گروپ کا کنٹرول مزید مستحکم ہوگیا تھا۔ عسکریت پسند پانچ صوبوں کے جو بغداد کے شمال اور مغرب میںو اقع ہیں وسیع علاقوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ان کی جارحانہ کارروائی سے بین الاقوامی برادری خوفزدہ ہوگئی ہے ۔ اس کارروائی کے نتیجہ میں ایک ہزار افراد ہلاک اور دیگر لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔