٭ انکم ٹیکس استثنیٰ کی حد بڑھاکر 5 لاکھ روپئے کردی گئی۔
٭ معیاری کٹوتی کی شرح کو بھی 40 ہزار روپئے سے بڑھاکر 50 ہزار روپئے کردیا گیا۔
٭ راست محاصل تجاویز کے ذریعہ 3 کروڑ ٹیکس دہندگان کو 23 ہزار کروڑ کی راحت حاصل ہوگی۔
٭ 6.5 لاکھ روپئے تک آمدنی والے افراد کو ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں۔ اگر وہ حکومت کی مخصوص ٹیکس بچت اسکیمات میں سرمایہ مشغول کرتے ہیں۔
٭ 12 کروڑ چھوٹے اور اوسط کسانوں کو سالانہ 6 ہزار روپئے کی یقینی امداد پردھان منتری کسان اسکیم کے تحت ۔
٭ بینک اور پوسٹ آفس ڈپازٹس کی آمدنی پر ٹی ڈی ایس 10 ہزار کی بجائے 40 ہزار روپئے کے بعد منہا ہوگا۔
٭ خود کے زیراستعمال دوسری رہائش گاہ کے رعایتی کرایہ پر ٹیکس استثنیٰ۔
٭ کرایہ سے ہونے والی آمدنی پر ٹی ڈی ایس 1.8 لاکھ روپئے کی بجائے 2.4 لاکھ روپئے پر کٹے گا۔
٭ قابل رسائی ہاؤزنگ مراعات کی مدت 31 مارچ 2020 ء تک بڑھادی گئی۔
٭ وزیراعظم کسان اسکیم کے تحت سال 2018-19 ء میں 20 ہزار کروڑ اور سال 2019-20 ء میں 75 ہزار کروڑ روپئے کی فراہمی۔
٭ ری شیڈول قرضہ جات کی مدت کے دوران 2 فیصد ٹیکس استثنیٰ۔
٭ افزائش مویشیان و فشریز کے کسانوں کے لئے بھی 2 فیصد ٹیکس کٹوتی۔ علاوہ ازیں بروقت ادائیگی پر مزید 3 فیصد کی راحت۔
٭ غیر منظم شعبہ کے 10 کروڑ مزدوروں کے لئے 3 ہزار روپئے ماہانہ پنشن۔ مزدوروں کو ماہانہ 100 روپئے ادائیگی کا لزوم۔
٭ مالیاتی سال 2020 ء کے لئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی حد 2.5 فیصد مقرر کی گئی۔
٭ مالیاتی سال 2020 ء میں جملہ اخراجات 13 فیصد اضافہ کے ساتھ 27.84 لاکھ کروڑ تک پہونچ جائیں گے۔
٭ نیشنل ایجوکیشن مشن کے لئے رقمی تخصیص میں 20 فیصد اضافہ۔ جملہ رقم 38,572 کروڑ ہوگئی۔
٭ انٹی گریٹیڈ چائیلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم کے لئے رقمی امداد میں 18 فیصد اضافہ۔ جملہ رقم 27 ہزار 584 کروڑ ہوگئی۔
٭ سال 2018-19 ء میں 80 ہزار کروڑ سرمایہ نکاسی کے نشانے کی تکمیل متوقع۔ آئندہ سال کا نشانہ 90 ہزار کروڑ مقرر کیا گیا۔
٭ عام زمرے کے 10 فیصد تحفظات کی تکمیل کے لئے تعلیمی اداروں میں 25 فیصد اضافی نشستیں۔
٭ ڈیفنس بجٹ پہلی مرتبہ 3 لاکھ کروڑ سے زیادہ۔
٭ مالیاتی سال 2020 ء میں شمال مشرق کے لئے رقمی تخصیص میں 21 فیصد کا اضافہ۔
٭ مالیاتی سال 2020 ء میں ریلویز کو 64,587 کروڑ کی سرمایہ مدد۔
٭ ہندوستانی فلم سازوں کو فلموں کی شوٹنگ کے لئے سنگل ونڈو کلیرنس کی سہولت۔
٭ آئندہ 5 سال میں ایک لاکھ گاوؤں کو ڈیجیٹل بنانے کا منصوبہ۔
٭ ہریانہ میں نئے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس کے قیام کا منصوبہ۔
٭ قومی ضمانت روزگار اسکیم کے لئے 60 ہزار کروڑ روپئے کی فراہمی۔