نئی دہلی 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ عام آدمی پارٹی (عاپ) کے 20 ارکان اسمبلی کو منفعت بخش عہدہ پر فائز رہنے کی پاداش میں نااہل قرار دیئے جانے کے پس پردہ حقائق بیان کئے جائیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور چندرشیکھر پر مشتمل بنچ نے الیکشن کمیشن سے کہاکہ وہ اپنا حلفنامہ داخل کریں۔ قبل ازیں اس مرکزی انتخابی ادارہ نے کہاکہ دہلی اسمبلی سے اپنی نااہلی کو چیلنج کرتے ہوئے ان ارکان اسمبلی کی طرف سے لگائے گئے بعض الزامات کا وہ جواب دینا چاہتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے عدالت سے یہ بھی کہاکہ عاپ کے 20 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے صدرجمہوریہ کو دی گئی اپنی رائے پر انحصار کیا جائے گا۔ ابتداء میں جب اس مسئلہ کی سماعت شروع ہوئی عدالت نے درخواست گذاروں سے کہاکہ وہ مقدمہ سے متعلق انتخابی پیانل کے اقتباسات کا جائزہ لیں اور اگر ضروری ہو تو حلفناموں کے بارے میں فیصلہ کیا جائے۔
2019 ء میں اپوزیشن کی قیادت بے داغ لیڈر کی ذمہ داری :ترنمول
نئی دہلی ۔ /30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن کے اہم اجلاس سے چند دن قبل ترنم کانگریس قائد ڈیریک اوبرائن نے کہا کہ 2019 ء کے عام انتخابات میں متحدہ اپوزیشن کی قیادت صرف ایسے شخص کو کرنا چاہئیے جس کا سابقہ ریکارڈ صاف ستھرا ہو ۔ کیونکہ ایسا شخص ہی مودی زیرقیادت این ڈی اے اتحاد کا موثر مقابلہ کرسکتا ہے ۔