عام آدمی کو لُوٹنے اور صنعتکار وں کو فائدہ پہنچانے کی پالیسی:کانگریس

منافع خوری کے غیر قانونی راستے، طلب کی بنیاد پر ٹرین کرایوں میں اضافہ کی شدید مذمت
نئی دہلی 8 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے طلب کی بنیاد پر ریل قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان کا طریقہ کار عام آدمی کو لوٹنا اور صنعتکار دوستوں کو راحت پہنچانا ہے۔ کانگریس نائب صدر نے ٹوئٹ کیاکہ ’’ٹرین کی رفتار تیز ہو یا نہ ہو لیکن مودی جی کا طریقہ کار یہ ہے کہ عام آدمی سے لوٹ کر اپنے بعض صنعتکار دوستوں کو راحت فراہم کریں‘‘۔ کانگریس پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجیوالا نے ریل کرایوں میں طلب کی اساس پر اضافہ کے فیصلہ کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہاکہ حکومت کا یہ اچانک کیا گیا فیصلہ عوام کے لئے صدمہ انگیز ثابت ہوا جو پہلے ہی تہواروں کے اس سیزن میں مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ریل کرایوں میں اضافہ مودی حکومت کا تہواروں کے اس موسم میں عوام کے لئے انتہائی بدبختانہ تحفہ ہے‘‘۔ انھوں نے کہاکہ اس فیصلہ کو فوری واپس لینا چاہئے۔ انھوں نے اسے آمرانہ اقدام قرار دیا جس کے نتیجہ میں عام آدمی بُری طرح متاثر ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ دہلی ہائیکورٹ نے پہلے ہی اوبر اور اولا کیابس کے مقدمہ میں طلب کی بنیاد پر صارفین پر اضافی بوجھ کے تصور کو کالعدم قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ مودی حکومت نے بھی ہندوستان کے عوام کی جیب سے پیسہ چُرانے کے لئے غیرقانونی نفع بخش منصوبے تیار کئے ہیں۔ ریلوے میں مانگ کی بنیاد پر قیمت کا تعین صرف اور صرف ایک ہزار کروڑ روپئے جمع کرنے کی پالیسی ہے اور اس کے لئے متوسط طبقہ کے خاندانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو اب بھی ریلوے کو اپنے سفر کے لئے ایک مؤثر اور کفایت بخش ذریعہ تصور کرتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ مودی حکومت اپنی غلطی کا احساس کرے اور یہ ’’تغلقی فرمان‘‘ واپس لے۔ انھوں نے کہاکہ مودی حکومت 1,12,000 کروڑ روپئے کے کارپوریٹ قرضہ جات تو معاف کرتی ہے لیکن وہ ریلوے میں اس طرح کی پالیسی کے ذریعہ عام آدمی پر بوجھ عائد کرتی ہے۔ یہ حکومت کے لئے انتہائی شرمناک ہے۔ راجدھانی ، شتابدی اور ڈورنٹو ٹرینوں کے ذریعہ سفر کرنے والوں کو 9 ستمبر سے نئے مانگ کی بنیاد پر کرایہ کے تعین اسکیم کے باعث 10 تا 50 فیصد اضافی کرایہ ادا کرنا ہوگا۔ حکومت جاریہ مالیاتی سال اس اسکیم کے ذریعہ 500 کروڑ روپئے حاصل کرنے کا نشانہ رکھتی ہے۔