جنسی ہراسانی کیس میں دہلی پولیس کی کارروائی
نئی دہلی 21 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جنسی ہراسانی کیس کے سلسلہ میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو دوبارہ گرفتار کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس نے 3 ماہ کے اندر رکن اسمبلی کے خلاف اِن کی سالی کی شکایت پر گرفتار کیا ہے۔ قبل ازیں 18 ستمبر کو اوکوہالا رکن اسمبلی کو جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں حراست میں رکھا گیا تھا۔ اِن پر دست درازی اور مجرمانہ ارادے کے ساتھ کارروائی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس سے کہا گیا تھا کہ انھیں گرفتار کیا جائے لیکن پولیس نے احتیاطی طور پر گریز کیا۔ امانت اللہ خان کو ڈی سی پی ساؤتھ ایسٹ کے دفتر پر مشترکہ تحقیقات کے لئے طلب کیا گیا اور وہاں پر اُنھیں 2 بجکر 10 منٹ کے قریب جنسی ہراسانی اور مجرمانہ ارادے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا۔ دہلی پولیس ساؤتھ ایسٹرن ریجن کے جوائنٹ کمشنر آر پی اپادھیا نے بتایا کہ انھیں ڈی سی پی آفس پر رکھا گیا ہے جبکہ امانت اللہ خان نے دعویٰ کیاکہ انھیں پولیس نے عام پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا تھا۔ انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ ڈی سی پی آفس سریتا وہار پہونچے جہاں اِن سے بات چیت کی گئی۔ گرفتاری کے بعد امانت اللہ خان کو ساکٹ عدالت لیجایا گیا۔ رکن اسمبلی نے الزام عائد کیاکہ پولیس نے انھیں پھانسا ہے۔ اِس کے لئے انھیں گرفتار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ امانت اللہ خان کی سالی نے اِن پر جنسی ہراسانی کیس، مجرمانہ دست درازی اور خاتون کی توہین، عزت نفس پر ہاتھ ڈالنے جیسے الزامات عائد کئے ہیں۔ پولیس نے اِن کے خلاف دفعات 354A ، 506 ، 509 اور 120B کے علاوہ جہیز ہراسانی کیس 498A کے تحت مقدمات درج کئے ہیں۔