نئی دہلی۔ یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جب عام انتخابات قریب پہونچ رہے ہیں، ان انتخابات پر صرف ہونے والی مجموعی رقم 30,000 کروڑ روپئے میں کم سے کم ایک تہائی رقم غیر محسوب (کالا دھن) رہے گی۔ ایک جائزہ کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی طرف سے مجموعی طور پر 30,000 کروڑ روپئے بطور انتخابی مصارف استعمال ہوں گے جو ہندوستان میں اب تک کے کسی بھی انتخابات میں خرچ کی جانے والی سب سے زیادہ رقم ہوگی۔ اس رقم میں قابل لحاظ غیر محسوب رقومات بھی شامل ہیں۔ سرکاری اور غیر محسوب اخراجات کے تخمینہ کے مطابق 2014 کے انتخابات میں مختلف قومی اور علاقائی جماعتیں 8000 تا 10,000 ہزار کروڑ روپئے خرچ کریں گی۔ لیکن امیدوار انفرادی سطح پر تقریباً 10,000 تا 13,000 کروڑ روپئے کی بھاری مجموعی رقم صرف کریں گے۔ مفکر ادارہ سی ایم ایس کے تحقیقی جائزہ میں یہ تخمینہ کیا گیا ہے۔
سی ایم ایس کے چیرمین این بھاسکر راؤ نے جائزہ کے بارے میں کہاکہ 30,000 کروڑ روپئے میں ایک تہائی رقم غیر محسوب رہے گی جو بالعموم ووٹروں کو راغب کرنے کیلئے نوٹ برائے ووٹ کے طور پر استعمال کی جائے گی۔ حکومت نے 7000 تا 8000 کروڑ روپئے کے ماصرف کا تخمینہ لگایا ہے۔ میڈیا مہم پر مختلف جماعتیں 6000 تا 7000 کروڑ روپئے صرف کریں گی۔ لوک سبھا انتخابات 7 اپریل تا 12 مئی 9 مرحلوں میں منعقد ہوں گے۔ جائزہ نے کہاکہ 30,000 کروڑ روپئے کے مصارف کا مطلب اس سال 81.4 کروڑ مستحق رائے دہندوں کیلئے فی کس 400 کا صرفہ ہوگا۔ 2009 ء کے عام انتخابات میں 10,000 تا 12,000 کروڑ روپئے کے مجموعی مصارف ہوئے تھے۔ 1996 ء کے لوک سبھا انتخابات میں یہ مصارف محض 2500 کروڑ روپئے تھے۔