عام انتخابات : بی جے پی کا سب سے زیادہ 437 نشستوں پر مقابلہ

۔423 امیدواروں کیساتھ کانگریس دوسرے نمبر پر، بی ایس پی کے 139 امیدوار میدان میں
نئی دہلی 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات 2019 ء میں ایسا لگتا ہے کہ امیدواروں کو مقابلہ میں اُتارنے کے معاملہ میں بی جے پی پہلی مرتبہ کانگریس سے آگے نکل گئی ہے۔ 545 رکنی پارلیمنٹ کے لئے حکمراں بی جے پی نے سب سے زیادہ 437 امیدوار میدان میں اُتارے ہیں۔ 1980 ء میں بی جے پی نے پہلی مرتبہ انتخابات میں جن سنگھ کی بجائے بی جے پی کے نئے اوتار میں حصہ لیا تھا۔ اس قدر کثیر امیدواروں کو انتخابی میدان میں اُتارے جانے کا مطلب قومی پر بی جے پی کی ترقی ہے۔ بی جے پی کے امیدواروں کی تعداد سے ایسا لگتا ہے کہ اس نے صرف چند علاقائی جماعتوں سے اتحاد کیا ہے۔ آندھراپردیش اور تلنگانہ کی 42 نشستوں پر بی جے پی نے تنہا مقابلہ کیا۔ 2009 ء میں بی جے پی نے جملہ 433 امیدواروں کو میدان میں اُتارا تھا جبکہ کانگریس کے امیدواروں کی تعداد 440 تھی۔ اُس وقت بی جے پی کو صرف 116 نشستوں پ رکامیابی حاصل ہوئی تھی اور کانگریس کے 206 امیدوار کامیاب ہوئے تھے اور کانگریس نے یو پی اے کی دوسری اتحادی جماعتوں کے ساتھ حکومت تشکیل دی تھی۔ 2014 ء میں بی جے پی نے 428 نشستوں پر مقابلہ کیا اور 282 نشستوں پر زبردست کامیابی حاصل کی اور کانگریس کا صفایا کردیا۔ کانگریس کے 464 امیدواروں میں سے صرف 44 کو کامیابی مل سکی۔ تاحال کانگریس نے 2019 ء کے پارلیمانی انتخابات کے لئے 423 امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ تیسرے نمبر پر مایاوتی کی بی ایس پی ہے جو زیادہ سے زیادہ امیدوار میدان میں اُتار رہی ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ پچھلے دو انتخابات میں اس کی اصل ریاست اترپردیش میں حالت خراب رہی۔ 2014 ء میں بی ایس پی نے اگرچہ 503 نشستوں پر مقابلہ کیا لیکن اس کا ایک امیدوار بھی کامیاب نہ ہوا۔ 2009 ء میں 500 نشستوں پر مقابلہ کرنے والی بی ایس پی کو صرف 21 نشستوں پر کامیابی ملی تھی۔