عام آدمی پارٹی کے اکاؤنٹس کی دوبارہ جانچ پڑتال کا حکم

نئی دہلی ۔ 12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے کہا کہ عام آدمی پارٹی (AAP) کیلئے مبینہ طور پر بیرونی فنڈس کی تحقیقات کروانا حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے بلکہ دہلی ہائیکورٹ کی ہدایت پر عمل آوری کی جارہی ہے۔ تحقیقات کے بارے میں اعلان کئے جانے کے ایک روز بعد ہی اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہلی ہائیکورٹ نے جب حالات کا قریبی جائزہ لیا تو اس پر فوری تحقیقات کرنے کا حکم جاری کیا جس پر حکومت نے عمل آوری کی ہے۔ یاد رہے کہ 23 اکٹوبر دہلی ہائیکورٹ نے مرکز کو ہدایت کی تھ کہ عام آدمی پارٹی کے اکاونٹس کی ’’نئے سرے‘‘ سے جانچ پڑتال کی جائے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ پارٹی کی تشکیل کے بعد سے اسے ملنے والے فنڈس کے ذرائع کیا ہیں۔ جسٹس پردیپ نندراجوگ اور وی کے راؤ پر مشتمل ایک بنچ نے مرکز کو ہدایت کی تھی کہ عام آدمی پارٹی کے اکاونٹس کی جانچ پڑتال کے بعد 10 ڈسمبر تک اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔ مفادعامہ کی ایک درخواست کی سماعت کے بعد بنچ نے مرکز کو ہدایت کی تھی کہ عام آدمی پارٹی کے اکاونٹس کی ایک بار پھر جانچ پڑتال کی جائے۔ اگر کوئی ایسی بات سامنے آئے جس سے یہ پتہ چلے کہ پارٹی نے ایف سی آر اے کی خلاف ورزی کی ہے تو اس بارے میں فوری طور پر عدالت کو مطلع کیا جائے۔ مسٹر شنڈے نے کہا کہ وزارت داخلہ کے فارینرس ڈیویژن نے عام آدمی پارٹی کو فارن کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) کے تحت کچھ سوالات روانہ کئے ہیں اور اب ہمیں ان سوالات کے جوابات کا انتظار ہے۔ یاد رہے کہ مسٹر شنڈے نے کل کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی کے خلاف متعدد شکایتیں موصول ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم دیا گیا تھا جبکہ دوسری طرف عام آدمی پارٹی نے حکومت پر الزام عائد کیا ہیکہ تحقیقات کا حکم دیگر وہ دراصل ان پر ’’نظر رکھنے‘‘ کی کوشش کررہی ہے جبکہ دیگر پارٹیاں اس سے مستثنیٰ ہیں۔
بابو لال ناگر کی عدالتی تحویل میں توسیع
جے پور ۔ 12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی کی عدالت نے راجستھان کے سابق وزیر بابولال ناگر کی عدالتی تحویل میں 25 نومبر تک توسیع کی ہے جن پر الزام ہیکہ انہوں نے ایک 35 سالہ خاتون کو نہ صرف زدوکوب کیا بلکہ اس کی عصمت ریزی بھی کی۔ ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ (سی بی آئی معاملات) مہندر کمار مہتا نے ناگر کی عدالتی تحویل میں 25 نومبر تک توسیع کی ہے۔ سی بی آئی نے قبل ازیں عدالت سے درخواست کی تھی کہ ناگر سے پوچھ گچھ کے لئے اسے مزید وقت درکار ہے لہٰذا ان کی عدالتی تحویل میں توسیع کی جائے حالانکہ خرابی صحت کے باعث ناگر آج عدالت میں حاضر نہیں ہوئے تھے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہیکہ ناگر کو 25 اکٹوبر کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہیں سرکٹ ہاؤس میں پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا گیا تھا اور اس کے بعد انہیں تین دنوں کیلئے سی بی آئی کی تحویل میں دیا گیا تھا۔ وہاں سے انہیں 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں (جس کا اختتام آج ہوا) دے دیا گیا تھا۔ ناگر نے مذکورہ خاتون کو اپنے سرکاری بنگلہ پر ملازمت دیئے جانے کے بہانے طلب کیا تھا اور بعدازاں اس کی نہ صرف عصمت ریزی کی تھی بلکہ اسے بری طرح زدوکوب بھی کیا تھا۔ سی بی آئی نے 9 اکٹوبر کو راجستھان پولیس سے تحقیقات اپنے پاس منتقل کروالی ۔