عام آدمی پارٹی کیلئے مشکلات : بانی رکن مدھو بہادری مستعفی

نئی دہلی 2 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) عام آدمی پارٹی کی بانی رکن و سابق سفارتکار مدھو بہادری نے آج پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی اور الزام عائد کیا کہ پارٹی میں خواتین کو انسان نہیںسمجھا جاتا ۔ مدھو بہادری سے کل ایک میٹنگ میںبدسلوکی کی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کے ساتھ نہیں ہے اور انہوںنے خود کو پارٹی سے دور کرلیا ہے ۔ مدھو بہادری کو پارٹی کی خارجہ پالیسی تیار کرنے والے پیانل میں شامل کیا گیا تھا ۔ بہادری نے الزام عائد کیا کہ کھڑکی ایکسٹنشن میں دہلی کے وزیر قانون سومناتھ بھارتی کی جانب سے ایک دھاوے کے خلاف قومی کونسل اجلاس میں ایک قرار داد پیش کرنے کی کوشش پر اجلاس میں ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی تھی ۔ عام آدمی پارٹی نے تاہم اس الزام کی تردید کی ہے ۔ بہادری سابق میں پرتگال میں سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی میں 23 جنوری کو ایک درخواست دے چکی تھیں کہ انہیں اجلاس میں قرار داد پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔ اس بات سے سابق سربراہ بحریہ اڈمیرل ( ریٹائرڈ ) رامداس بھی واقف تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دن جب سشن جاری تھا وہ ایک بار پھر رامداس کے پاس گئیں جو اس وقت خطاب کر رہے تھے ۔ بہادری نے کہا کہ انہوں نے کہا تھا کہ وہ خود بھی اظہار خیال کرنا چاہتی تھیں۔ جب انہوں نے بمشکل خطاب شروع کیا تھا اور ایکقرار داد پیش کرنے کی کوشش کی تھی کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ برہم نہیں ہیں لیکن وہ مایوس ہیں اور وہ الجھن کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کی فکر نہیں ہے کہ سومناتھ بھارتی کو عہدہ سے علیحدہ کیا جاتا ہے یا نہیں بلکہ ان کی فکر انسانیت کی ہے اور خواتین کی ہے ۔ خواتین بھی انسان ہیں۔ پارٹی خواتین کو انسان نہیں سمجھتی ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں خواتین کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے اگر پارٹی میں شامل دوسری خاتون قائدین کی کوئی عزت نفس ہے تو وہ بھی پارٹی سے مستعفی ہوجائیں گی ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ عام آدمی پارٹی مجوزہ لوک سبھا انتخابات میں زیادہ سے زیادہ لوک سبھا نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے بے چین ہے ۔ مدھو بہادری پارٹی کی دوسری اہم لیڈر ہیں جنہوں نے دوسری اختیار کرلی ہے ۔ اس سے قبل رکن اسمبلی ونود کمار بنی نے پارٹی کے خلاف بغاوت کردی تھی اور انہوں نے پارٹی سربراہ اروند کجریوال کو ڈکٹیٹر قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ جھوٹے ہیں۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی حکومت کے خلاف دھرنا بھی منظم کیا تھا ۔ مدھو بہادری کے تعلق سے استفسار پر پارٹی لیڈر آشوتوش نے کہا کہ وہ صرف نیشنل کونسل کی رکن تھیں ۔ انہوں نے تاہم کہا کہ پارٹی میں خواتین کی عزت کی جاتی ہے اور وہ بھی تنظیم کا اہم حصہ ہیں۔ ان کے خیال میں انہیں جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہئے تھا ۔