عام آدمی پارٹی سے انجلی دامانیا اور پریتی مینن مستعفی

ممبئی۔/5جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) سماجی کارکن سے سیاستداں بننے والی مہاراشٹرا سے عام آدمی پارٹی کی اہم رکن انجلی دامانیا اور عام آدمی پارٹی سکریٹری پریتی مینن نے ریاستی اسمبلی الیکشن کے پیش نظر پارٹی سے استعفی دے دیا۔ عام آدمی پارٹی کے اپنے دیگر ساتھیوں کو ایک مکتوب کے ذریعہ مخاطب کرتے ہوئے دامانیا نے کہا کہ وہ اپنے عزیز ساتھیوں کو انتہائی بوجھل دل کے ساتھ یہ خبر سنانا چاہتی ہیں کہ وہ عام آدمی پارٹی سے کنارہ کش ہورہی ہیں۔یاد رہے کہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں دامانیا ناگپور سے بی جے پی امیدوار نتن گڈکری کے خلاف میدان میں تھیں۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں یہ بھی کہا ہے کہ اروند کجریوال ان کے بھائی جیسے ہیں۔

لہذا وہ اُن ( کجریوال ) سے درخواست کرنا چاہتی ہیں کہ میرے استعفی کو کسی سازش کا نتیجہ یا اس کا حصہ نہ سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقدار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرسکتیں۔ 45سالہ دامانیا نے میڈیا سے بھی درخواست کی کہ وہ ان کی پرائیویسی کا احترام کریں اور استعفی کے موضوع کو لیکر کچھ بھی اناپ شناپ شائع نہ کریں۔ دامانیا بھی بدعنوانیوں کے خلاف جنگ کی ایک ماہر کھلاڑی تصور کی جارہی تھیں لیکن انہوں نے اچانک عام آدمی پارٹی سے قطع تعلق ہونے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتائی۔ انہوں نے صرف اتنا کہا کہ عام آدمی پارٹی کیلئے ان کی نیک خواہشات ہمیشہ پارٹی کے ساتھ رہیں گی۔ اس موقع پر دامانیا اور پریتی مینن کے پارٹی سے قطع تعلق ہونے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مانیک گاندھی نے میڈیا کو بتایا کہ پارٹی میں مواصلاتی فقدان اور پارٹی ورکرس کی جانب سے پارٹی ارکان کی شکایتوں کی وجہ سے دامانیا نے اپنا استعفی پیش کیا ہے۔ دامانیا کو ناگپور میں لوک سبھا انتخابات کے دوران 69,081 ووٹس ملے تھے اور وہ چوتھے پوزیشن پر تھیں جبکہ گڈکری نے 5,87,767 ووٹس حاصل کرتے ہوئے واضح اکثریت حاصل کی تھی۔