نئی دہلی ، 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اروند کجریوال زیر قیادت عام آدمی پارٹی نے آج دہلی میں اقتدار کے 49 یوم مکمل کرلئے، جس کے دوران اس نے کئی نمایاں فیصلے کئے ہیں جیسے برقی اور پانی پر سبسیڈی، ڈی ڈی سی کی تشکیل وغیرہ۔ اس مدت میں غیرمجاز کالونیوں میں جائیداد کے رجسٹریشن کا عمل بھی شروع ہوگیا اور باوردی فورسیس کے پرسونل جو اپنی ڈیوٹی کے دوران مارے گئے، ان کے ورثا کو 1 کروڑ روپئے معاوضے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ سابق میں چیف منسٹر کجریوال نے 49 روزہ حکمرانی کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا مگر اب پارٹی کی عددی طاقت قطعی مستحکم ہے۔ تاہم اسمبلی چناؤ میں اپنی سنسنی خیز فتح کے بعد سے گزشتہ سات ہفتوں میں حکومت پر شدید تنقیدیں بھی ہوئی ہیں کہ اس نے نقدی سے عاری میونسپل کارپوریشنس کو فنڈز جاری کرنے سے انکار کیا اور 21 عام آدمی پارٹی ایم ایل ایز کا تمام وزراء کیلئے پارلیمنٹری سکریٹریز کے طور پر تقرر بھی ہدف تنقید بنا ہے۔ چیف منسٹر کجریوال کے پاس کوئی قلمدان نہیں ہے، بلکہ کئی اہم قلمدان اپنے مددگار منیش سیسوڈیا کو تفویض کررکھے ہیں جنھیں ڈپٹی چیف منسٹر بنایا گیا ہے، جو نیا عہدہ ہے۔
عام آدمی پارٹی میں ناراض سرگرمیاں
پنجاب میں بھی تادیبی کارروائی متوقع
نئی دہلی ، 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ناراض عناصر کے خلاف اپنی مہم کو وسعت دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے پنجاب میں اپنے ایک سینئر لیڈر کو ’’مخالف پارٹی‘‘ سرگرمی میں ملوث ہونے کی پاداش میں معطل کردیا جبکہ اس کے پٹیالہ ایم پی دھرم ویر گاندھی جو باغیوں کی طرف ہوچکے ہیں، انھوں نے تمام عہدوں سے ’’استعفے ‘‘ کی بظاہر پیشکش کردی ہے۔ پنجاب یونٹ میں بے اطمینانی کی علامتیں نمایاں کرتے ہوئے دھرم ویر نے جو نیشنل کونسل میٹ میں پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کی تائید میں موقف اختیار کرچکے ہیں، پارٹی سربراہ اروند کجریوال کو موسومہ مکتوب میں اپنے خلاف ’’کینہ پرور‘‘ مہم کی شکایت بھی کی ہے۔