ٹانٹن ، 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مارکوس ٹرسکوتھک نے انگلینڈ کے بیٹسمنوں کو 6 سال بعد انگلینڈ کی سرزمین پر پاکستان کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ کی پہلی وکٹ لینے والے محمد عامر کی نپی تلی بولنگ سے خبردار کردیا۔ عامر نے 2010ء میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے باعث پابندی کے بعد پہلی دفعہ انگلینڈ میں میچ کھیلتے ہوئے سومرسٹ کے تین بلے بازوں کو آؤٹ کیا جہاں انگلینڈ کے سابق ممتاز اوپنر ٹرسکوتھک جیسے بیٹسمن کی وکٹیں اڑا دیں۔ ٹانٹن میں جاری میچ میں مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے خود بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا اور یونس خان کی سنچری کی بدولت 8 وکٹوں پر 359 رنز بنا کر پہلی اننگز ڈیکلیر کردی جس کے جواب میں سومرسٹ کی ٹیم عامر اینڈ کمپنی کے سامنے ٹھہر نہیں سکی اور ٹاپ آرڈر کے تین بیٹسمین ان کا شکار بنے جبکہ پوری ٹیم 128 پر آؤٹ ہوگئی ۔ یوں پاکستان کو 371 رنز کی سبقت حاصل ہوئی۔ ٹرسکوتھک نے عامر کی بولنگ کے حوالے سے کہا کہ انھوں نے بہت اچھی بولنگ کی، انھوں نے اچھی سوئنگ کی جو بہت بڑی بات ہے جس کو ہم نے دیکھا۔ ٹرسکوتھک نے عامر کی 9 گیندوں کا سامنا کیا تھا جس پر انھوں نے کہا کہ میری 8 گیندوں میں مجھے سخت محنت کرنی پڑی اور یہ بڑا مشکل رہا۔ ٹریسکوتھک نے 2000ء تا 2006ء 76 ٹسٹ میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی کی اور 14 سنچریوں کی مدد سے 5,825 رنز بنائے۔ سومرسٹ کے اوپنر نے کہا کہ اکثر بولرز گیند کو جلد ہی سوئنگ کرتے ہیں لیکن عامر دیر سے کررہا تھا جو نیچے آرہی تھی اور آپ اندازہ نہیں لگاسکتے کہ یہ گیند کہاں جائے گی یا یہ سیدھی گیند ہے۔ ٹرسکوتھک نے کہا کہ کارکردگی کی بنا پر عامر انگلینڈ کیلئے مشکل ثابت ہوں گے۔ تاہم کئی سال سے بین الاقوامی کرکٹ سے دوری کے باعث انھیں کچھ زیادہ محنت کرنی پڑے گی۔ ٹرسکوتھک نے اس امکان کو رد کیا کہ عامر کے ساتھ انگلینڈ میں کوئی برا سلوک ہوگا۔