عالم عرب میں ہندوستانی صنعت کاروں کی اہمیت

ابو معوذ
جی سی سی ملکوں میں ہندوستانی تارکین وطن کی ایک کثیر تعداد مقیم ہے جن میں لکھ پتی ‘ کروڑ پتی اور ارب پتی بھی شامل ہیں ۔ یہ ہندوستانی تارکین وطن اور تاجرین و صنعت کار ان خلیجی ملکوں کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔ جی سی سی ملکوں میں ایسے ہندوستانی صنعت کار بھی ہیں جو بیک وقت کئی تجارتی اداروں اور گروپس کے مالک ہیں اور ان کا شمار نہ صرف ہندوستان اور مشرق وسطی بلکہ دنیا کے دولت مندوں میں ہوتا ہے ۔ ان دولت مندوں میں کچھ خاندانی متمول ہیں یعنی وراثت میں انہیں بے پناہ دولت ملی ہے اور کچھ نے چھوٹے کاروبار شروع کرتے ہوئے اپنی ہشیاری ‘ معاملہ فہمی‘ جوکھم مول لینے کی عادت کے ذریعہ ترقی کی بلندیوں کو چھولیا ۔جن ہندوستانی باشندوں کو وراثت میں ایک تجارتی سلطنت ملی ہیں ان میں ٹونی جشن مال خاندان بھی شامل ہے ۔ اس خاندان نے 1999میں بصرہ عراق میں ایک جنرل اسٹور قائم کیا تھا اور آج وہ بڑے کاروبار میں تبدیل ہوچکا ہے ۔ فوربس میں میڈل ایسٹ میں شامل 100سرفہرست ہندوستانی تاجرین و صنعت کاروں میں سے 10ایسے ہیں جو گذشتہ 50 برسوں سے اس علاقہ میں کاروبار چلارہے ہیں ۔ ان میں مکیش جگنیانی ( 4.4ارب ڈالرس) ‘ یوسف علی ایم اے ( 4.2ارب ڈالرس ) اور سنیل واسوانی ( 2ارب ڈالرس ) کے بشمول 9ارب پتی ہیں ۔ سنی وارکی نے دنیا میں کے جی تا 12 ویں خانگی اسکولس کا سب سے بڑا نٹ ورک قائم کیا ہے ۔ Gemsایجوکیشن 19ملکوں میں اپنی موجودگی کا احساس دلارہا ہے ۔ وارکی فاؤنڈیشن سالانہ ایک لاکھ امریکی ڈالرس غیر معمولی اساتذہ کی خدمت میں پیش کرتا ہے  ۔ اس سال یہ ایوارڈ فلسطین کی ایک پرائمری اسکول ٹیچر نے جیتا ہے ۔ صدیق احمد نے ایک ایسا کم لاگتی سیلف کلینگ ٹائلٹ تیار کیا ہے ‘ ان کے اس پراجکٹ کو ہل اینڈ میلندا گیٹس فاؤنڈیشن نے بھی رقمی امداد منظور کی ہے ۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ فوربس کی فہرست میں مشرق وسطی کے سرفہرست 100 ہندوستانی صنعت کاروں میں سے 91صرف متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یو اے ای میں تجارت کرنا بہت آسان ہے  ۔صنعت کاروں کے علاوہ فوربس میڈل ایسٹ نے ان 50ہندوستانیوں کی درجہ بندی کی ہے جو ہمہ قومی اور عرب کمپنیوں میں قائدانہ عہدوں پر فائز ہیں ۔ سنجیو چڈھا پیپی کو ایشیاء ‘ میڈل ایسٹ اور افریقہ کے سی ای او ہیں جبکہ اوم چلیوان متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑی اسلامی بینک دبئی اسلامی بینک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہیکہ اس نے پچھلے سال 37فیصد کا نقد منافع کمایا ۔
جی سی سی ملکوں کے سرفہرست ہندوستانی صنعت کاروں میں سنیل واسوانی صدرنشین اسٹالین گروپ پہلے مقام پر ہیں ‘ دوسرے نمبر پر لولو گروپ انٹرنیشنل کے منیجنگ ڈائرکٹر یوسف علی ایم اے ‘ تیسرے نمبر پر لینڈ مارک گروپ کے صدرنشین مکیش جگتیانی ‘ نیو میڈیکل سنٹر یو اے ای ایکسچینج کے صدرنشین سنی وارکی ‘ پی این سی مینین صدر نشین سوبھا گروپ، ڈی ایم گروپ کے صدرنشین أراو موہن ‘ ڈوڈسال گروپ کے صدرنشین راجن کلاچند ‘ آر پی گروپ کے صدرنشین اور منیجنگ ڈائرکٹر مسٹر روی پلئی ‘ وی پی ایس ہیلتھ کیر کے منیجنگ ڈائرکٹر شمشیر ویالیل پرم بتھ ‘ ملک ہولڈنگ کے سربراہ شجیح الملک ‘ ڈنوب گروپس کے صدرنشین رضوان ساجن ‘ ایفکو گروپ کے فیروز الانا ‘ صدیق احمد منیجنگ ڈائرکٹر ‘ ابرم گروپ ‘ ٹونی جشن مال گروپ ایگزیکٹیو ڈائرکٹر جشن مال گروپ ‘ لولو انٹرنیشنل ایکچینج کے چیف ایگزیکٹیوآفیسر ادیب احمد ‘ ویسٹرن انٹرنیشنل گروپ کے سربراہ بشیرکے پی ‘ پیورگولڈ گروپ کے صدرنشین فیروز مرچنٹ ‘ کے ایم ٹریڈنگ کمپنی کے صدرنشین کوراتھے محمد ‘ اجمل پرفیومس کے جنرل منیجر عبداللہ امجد الدین اجمل ‘ کے ایف ہولڈنگ کے سی ای او فیصل ‘ صدرنشین درویش گروپ حسن درویش ‘ مپرین ہوم انٹریئر کے شریک بانی خورشید وکیل ‘ صدرنشین پٹیل روڈونر مسٹر اصغر شکور پٹیل ‘ ذلیخہ اسپتال اینڈ ہیلت کیر گروپ کی منیجنگ ڈائرکٹر ذلیخہ دلور آئی اے ایس میڈیا کے صدرنشین و منیحنگ ڈائرکٹر علی اصغر میر ‘ کول اینڈ آئیل گروپ کے صدر و سی ای او احمد اے آر بخاری ‘ گلوبل ہاک ڈیاگناسٹکس کے سی ای او شفیع الملک ‘ گرتاش انشورنس سروسیس کے منیجنگ ڈائرکٹر مصطفے و پارل ‘ انڈیا اسپائر کے شریک بانی ساجد انصار اور بیو روراتھ ‘ ماک کے منیجنگ ڈائرکٹر خالد بھی شامل ہیں ۔

2043 ارب پتیوں میں 10 ہندوستانی بھی شامل
دنیا کے دولت مند ترین شخصیتوں سے متعلق فوربس نے اپنی فہرست برائے سال 2017ء جاری کردی ہے۔ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی مائکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس کو دنیا کا امیر ترین شخص قرار دیا گیا۔ فوربس ارب پتیوں کی فہرست میں 10 ہندوستانی ارب پتیوں نے بھی جگہ پائی ہے۔ عالمی میڈیا کے ذریعہ منظر عام پر آئی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ دنیا میں 2043 ارب پتی ہیں، ان کی تعداد کے لحاظ سے امریکہ سب سے آگے ہے جہاں 565 ارب پتی مقیم ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ مائکرو سافٹ کے شریک بانی کو مسلسل چوتھی مرتبہ دنیا کی متمول ترین شخصیت ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ 61 سالہ بل گیٹس کے بعد وارن ہفیٹ جیف بوزوس، امانشیو اوٹیگا اور مارک زکربرگ کے نمبر آتے ہیں۔ دنیا میں ارب پتیوں کی تعداد کے لحاظ سے امریکہ کو پہلا، چین کو 319 ارب پتیوں کے ساتھ دوسرا اور جرمنی کو 114 ارب پتیوں کے ساتھ تیسرا مقام حاصل ہوا۔ ارب پتیوں میں  10 ہندوستانی بھی شامل ہیں جن میں ریلائنس کے مکیش امبانی کو 33 واں مقام حاصل ہوا۔ فوربس نے ان کی دولت 32.2 ارب ڈالرس بتائی ہے۔ ہندوستانیوں میں دوسرے نمبر پر 16.4 ارب ڈالرس کے ساتھ لکشمی متل ہیں۔ فوربس میں انہیں 54 واں مقام دیا گیا) عظیم پریم جی 14.9 ارب ڈالرس کے ساتھ 72 ویں نمبر پر ہیں۔ دلیپ سانگھوی کو  جن کی دولت (13.7 ڈالرس ) بتائی گئی فوربس فہرست میں 84 واں مقام عطا کیا گیا۔ دوسرے ہندوستانی ارب پتیوں میں شیونادر (102 واں مقام)، کمار برلا (133 واں مقام)، سائرس پوناولا (159 واں مقام)، اودے کوٹک، 166 واں مقام)، سنیل متل (182 واں مقام) اور گوتم ادانی (250 واں مقام) قابل ذکر ہیں۔ فوربس کے دس سرفہرست ارب پتیوں میں پہلے بل گیٹس (75 ارب ڈالرس) وارن نئے صدر نشین و سی ای او برکسشائر ہاتھ وے (75 ارب ڈالرس) دوسرے نمبر پر ہیں۔ وہ گزشتہ سال 60.8 ڈالرس مالیتی دولت کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے۔ پچھلے سال 5 ویں مقام پر رہنے والے امیزان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر و صدر نشین جیف بینروس 72.8 ارب ڈالرس کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ چوتھے نمبر پر 71.3 ارب ڈالرس دولت کے ساتھ ملبوسات کی اسپینی کمپنی Zara کے بانی امانشیو اورٹیگا ہیں۔ گزشتہ سال ان کی دولت 67 ارب ڈالرس بتائی گئی تھی۔ فیس بک کے شریک بانی اور صدر نشین مارک زکر برگ 71.3 ارب ڈالرس کے ساتھ 5 ویں مقام پر آگئے ہیں۔ پچھلے سال وہ چھٹویں مقام پر تھے۔ میکسیکو کے شعبہ مواصلات کے کرتا دھرتا کارلوس سلم ہیلو جو چوتھے مقام پر تھے۔ اب 6 ویں مقام پر آگئے ہیں۔ 54.5 ارب ڈالرس ان کی جملہ دولت ظاہر کی گئی ہے۔ اور اکل کارپویشن کے شریک بانی لاری ایلسن 52.2 ارب ڈالرس کے ساتھ ساتواں مقام حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ کوچ انڈسٹریز کے شریک بانی ڈیوڈ کوچ 48.3 ارب ڈالرس دولت کے ساتھ 8 ویں امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔ پچھلے سال انہیں 10 واں مقام حاصل تھا۔ کوچ انڈسٹریز کے شریک بانی چارلس کوچ 48.3 ارب ڈالرس دولت کے ساتھ 9 ویں درجہ پر رہے۔ 10 ویں نمبر پر مائکل بلومبرگ رہے۔ ان کی دولت 47.5 ارب ڈالرس بتائی گئی۔ پچھلے سال وہ آٹھویں مقام پر تھے۔ 20 سرفہرست دولت مندوں میں برنارڈ ارنالٹ (41.5 ارب ڈالرس) لاری پیج (40.7 ارب ڈالرس) سرگے برین (39.8 ارب ڈالرس) لیلیان بیٹن کورٹ (39.5 ارب ڈالرس) ایس۔ راہن والڈ 34.1 ارب ڈالرس، جم والٹن (34 ارب ڈالرس) الائس والٹن (33.8 ارب ڈالرس) وانگ جیان لین (31.3 ارب ڈارس) لی کارشنگ (31.2 ارب ڈالرس) اور شیلڈن اڈیلسن (30.4 ارب ڈالرس) شامل ہیں۔