سدھا سنگھ کا نام بین الاقوامی فہرست میں شامل، قومی فہرست سے غائب ، شرکت سے محروم
نئی دہلی۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) عالمی چمپین شپس میں ہندوستانی ٹیم کے انتخاب میں پیدا شدہ کشیدگی آج ڈرامائی موڑ اختیار کرگئی جب 3,000 میٹر کی ماہر و تجربہ کار اسٹیپل چیزرسدھا سنگھ نے آئی اے اے ایف کی فہرست میں تو اپنا نام پایا لیکن اے ایف آئی نے اس عالمی مقابلے میں ان کی شمولیت کو روک دیا۔ سدھا سنگھ بھی ان تین اتھلیٹس میں شامل تھی جن کے نام اتھلیٹس فیڈریشن آف انڈیا (اے ایف آئی) کی طرف سے منتخب اصل 24 رکنی اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں، حالانکہ ’’بھوبنیشور میں حالیہ منعقدہ ایشیائی چمپین شپس میں وہ گولڈ میڈل حاصل کرچکی تھیں، لیکن اتھلیٹکس شرکاء کی کل رات جاری کردہ فہرست میں سدھا سنگھ کا نام بھی حیرت انگیز طور پر موجود ہے۔ سدھا نے دھرم شالہ میں واقع اپنے تربیتی کیمپ سے کہا کہ ’’مجھے ابھی پتہ چلا ہے کہ میں بھی ورلڈ چمپین شپس میں حصہ لینے والوں کی فہرست میں شامل ہوں، لیکن اے ایف آئی سے کسی نے بھی مجھے یہ نہیں بتایا کہ میں ٹیم میں شامل کی گئی ہوں یا نہیں لیکن لندن میں دوڑنے کیلئے میں تیار ہوں‘‘۔ سدھا سنگھ نے مز ید کہا کہ ’’میرا ویزا تیار ہے اور عالمی چمپین شپس میں میرے حصہ لینے کے بارے میں اے ایف آئی کی طرف سے اطلاع دیئے جانے کے ساتھ ہی میں لندن پرواز کرنے تیار ہوں۔ اسکواڈ میں (23 جولائی کو) میرا نام شامل نہیں کیا گیا تھا، لیکن مجھے امید تھی کہ متعاقب شامل کیا جاسکتا ہے) چنانچہ میں نے قانونی راستے کا انتخاب نہیں کیا (جس طرح چترا نے کیا تھا) سدھا سنگھ 2015ء کے عالمی چمپین شپس کے علاوہ 2012ء اور 2016ء کے اولمپکس میں اپنے ملک کی نمائندگی کرچکی ہیں لیکن اے ایف آئی کا نظریہ کچھ اور ہی ہے۔ نائب قومی کوچ رادھا کرشنن نائر نے جو اکثر ہندوستانی شرکاء کے ساتھ لندن میں ہیں ، کہا کہ چمپین شپس میں سدھا حصہ نہیں لیں گی۔