عادل آباد /19 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست آندھرا پردیش اور مہاراشٹرا کی سرحد کا چیک پوسٹ جو مستقر عادل آباد کے بھورج پر موجود ہے، جہاں اینٹی کرپشن بیورو ڈی ایس پی مسٹر سدرشن عادل آباد، کریم نگر انسپکٹرس جن میں مسٹر وی وی رمنا مورتی، جی سرینواس راجو اپنی جمعیت کے ساتھ پہنچ کر غیر معمولی دھاوا کرکے تحقیقات کرنے پر انھیں 41 ہزار روپئے غیر قانونی برآمد ہوئے۔ قومی شاہراہ پر موجود چیک پوسٹ پر یومیہ سیکڑوں لاریاں مختلف ریاستوں کی ایک مقام سے دوسرے مقام پر حمل و نقل کیا کرتی ہیں اور لاری کا اندراج چیک پوسٹ پر کرنا لازمی ہوا کرتا ہے۔ مختلف اشیاء سے لدی ہوئی لاریاں چیک پوسٹ پر اندراج کرانے کے دوران انھیں چیک پوسٹ پر موجود عہدہ داروں کو مرضی کے مطابق رقم ادا کرنی پڑتی ہے اور رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں لاری ڈرائیورس اور اونرس کو پیچیدہ قانونی مسائل میں الجھایا جاتا ہے۔
بھورج پر موجود چیک پوسٹ پر بیشتر محکمہ جات پائے جاتے ہیں۔ مارکٹنگ، سیول سپلائی، آبکاری، جنگلات، کمرشیل ٹیکس اور محکمہ آر ٹی او قابل ذکر ہے۔ کمرشیل ٹیکس اور محکمہ آر ٹی او سے تحقیقات کے دوران 41 ہزار روپئے برآمد کئے گئے۔ اس موقع پر دو اے سی ٹی او عہدہ دار اور ایک اے ایم وی آئی عہدہ دار بھی موجود تھے۔ گزشتہ 20 دنوں کے دوران اس چیک پوسٹ پر اینٹی کرپشن بیورو کا یہ دوسرا دھاوا تھا۔ اے سی بی عہدہ داروں نے نصف شب سے اپنی کارروائی کا آغاز کیا، جو صبح تک جاری رہی۔ اے سی بی عہدہ داروں کے غیر معمولی دھاوے کے بنا پر چیک پوسٹ پر خدمات انجام دینے والے عہدہ داروں میں ہلچل پیدا ہو گئی تھی۔ لاری ڈرائیورس کی اطلاع کے بموجب لاری اور لاری میں موجود اشیاء کے دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود حسب معمول ایک سو روپئے انٹری فیس کی بجائے پانچ سو تا ایک ہزار روپئے وصول کئے جاتے ہیں اور رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں لاری میں موجود اشیاء کی چیکنگ کے بہانے گھنٹوں ٹھہرایا جاتا ہے۔ تمام پریشانیوں سے نجات پانے کی غرض سے چیک پوسٹ پر حسب منشاء رقم ادا کردی جاتی ہے۔ بھورج چیک پوسٹ پر پائی جانے والی دھاندلیوں کو محسوس کرتے ہوئے اے سی بی عہدہ داروں نے یہ اقدام کیا، جس کی شاہراہ سے گزرنے والے لاری ڈرائیورس اور اونرس نے ستائش کی۔