جدوجہد کو کمزور کرنے کا حکومت پر الزام ، احتجاج کی عدم اجازت پر ساجد خان و فیاض احمد کا ریمارک
عادل آباد /26 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) پولیس کی رضامندی کے بغیر مستقر عادل آباد کے این ٹی آر چوک پر 12 فیصد مسلم تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے راستہ روکو منظم کیا گیا ۔ اس موقع پر مسٹر ساجد خان کانگریس پارٹی میناریٹی ضلع صدر نے کہا کہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ انتخابات کے دوران ٹامل ناڈو حکومت کی طرز پر اندرون چار ماہ مسلمانوں کیلئے 12 فیصد تحفظات فراہم کریں گے اب جبکہ چار سال کا عرصہ درکار ہوچکا ہے ۔ اس پر عمل آوری نہ ہوسکی۔ ریاستی اسمبلی میں 12 فیصد تحفظات بل کی منظوری کرانا کوئی اہمیت نہیں رکھتا جبکہ مرکزی حکومت سے منظوری دلانا اہمیت کا حامل قرار دیا ۔ 12 فیصد مسلم تحفظات کی عدم عمل آوری کے بناء پر مسلمانوں کو ملازمتوں جہاں ایک طرف مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں دوسری طرف ریاستی حکومت کی مختلف اسکیم جس میں ڈبل بیڈروم سے بھی محرومی ہو رہی ہے ۔ رمضان المبارک میں افطار پارٹیوں اور غریبوں میں ملبوسات کی تقسیم سے مسلمانوں کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ سیاسی تشہیر کیلئے حکومت کی جانب سے کیا جارہا ہے ۔ پولیس کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر بھی مسٹر ساجد خان نے ٹی آر ایس پارٹی قائدین کو موردے الزام ٹہرایا ۔ اس تحریک کے کنوینر مسٹر فیاض احمد شفیع نے بھی میڈیا سے مخاطب ہوکر ٹی آر ایس اپرٹی قائدین پر الزام عائد کیا کہ وہ 12 فیصد مسلم تحفظات کی خاطر جاری اس جدوجہد کو کمزور کرنے کی غرض پولیس کاروبار بنائے ہوئے ہیں ۔ آئندہ انتخابات میں مسلمانوں کی سخت ناراضگی کا سامنا کرنے ٹی آر ایس قائدین کو انتباہ دیا ۔ مستقر عادل آباد کے این ٹی آر چوک پر انسانی زنجیر کے ذریعہ راستہ روکو منظم کیا گیا ۔ جس کے بناء پر اس شاہرہ سے گذرنے والی حسب معمول آمد و رفت کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس احتجاجی انسانی زنجیر کے موقع پر مسٹر ساجد خان کانگریس قئد ، مسٹر فیاض احمد، نور خان ،عبدالقیوم ، نرسنگ راؤ ، کلیم احمد اور دیگر افراد بھی موجود تھے ۔