عادل آباد میں یونیورسٹی قائم کرنے کا مطالبہ

عادل آباد۔/10جنوری، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مستقر عادل آباد میں یونیورسٹی کا قیام عمل میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مختلف مدارس اور کالجس کے طلباء و طالبات نے دفتر ضلع کلکٹر کے روبرو دھرنا منظم کیا۔ قبل از احتجاجی ریالی گیسٹ ہاوز کے روبرو موجود سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی بھوک ہڑتال کیمپ سے نکالی گئی جس کی قیادت ٹاؤن کمیٹی تلنگانہ راشٹرا سمیتی مسٹر سید ساجد الدین، بی جے پی قائدین نے کی۔ جبکہ اس موقع پر مسٹر مجاہد شاہ ، عروج خان و دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ طلباء اپنے ہاتھوں میں بیانر تھامے ہوئے مستقر عادل آباد میں یونیورسٹی قائم کرنے کامطالبہ کررہے تھے۔دفتر ضلع کلکٹریٹ کے روبرو احتجاجی دھرناکی بناء پر زائد از نصف گھنٹہ شاہراہ سے گذرنے والی حسب معمول آمدورفت متاثر رہی اور پولیس کو سخت رویہ اپنا نا پڑا۔ جس کی بناء پر کچھ دیر کے لئے پولیس اور طلباء کے درمیان ایک دوسر ے کو ڈھکیلنے کے مناظر دیکھے گئے۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے ضلع عادل آباد کی تعلیمی پسماندگی کا لحاظ رکھتے ہوئے 55کروڑ روپیوں سے ایک یونیورسٹی کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے جس کے لئے مستقر عادل آباد میں 25ایکر اراضی کی نشاندہی بھی کی گئی لیکن چند سیاسی قائدین اپنے سیاسی اثر کا استعمال کرتے ہوئے یونیورسٹی کو مستقر نرمل منتقل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عادل آباد کے سیاسی قائدین میں مسٹر ساجد خان کانگریس، مسٹر سید ساجد الدین ٹی آر ایس، مسٹر یونس اکبانی تلگودیشم نے کہا کہ نرمل مستقر پر تعلیمی معیار بلند ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ضلع نظام آباد میں بھی ایک یونیورسٹی موجود ہے جبکہ نرمل اور نظام آباد کے درمیان صرف 40کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔اس کے برعکس عادل آباد میں تعلیمی پسماندگی زیادہ پائی جاتی ہے اور عادل آباد سے نظام آباد کا فاصلہ بھی کافی طویل ہے۔ عادل آباد ضلع کا صدر مقام ہونے کی بناء پر مستقر عادل آباد میں یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کیا گیا تاکہ طلباء اور طالبات کو مفت تعلیم سے آراستہ کیا جاسکے۔