عادل آباد میں پینے کے پانی کی ناقص سربراہی

عادل آباد ۔ 3جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) عادل آباد بلدیہ کے 36وارڈس میں بلدیہ کی جانب سے ہفتہ میں دو دن پانی وہ بھی کسی مقام پر نصف گھنٹہ تو کسی مقام پر ایک گھنٹہ فراہم کیا جارہا ہے ۔ بلدیہ کی جانب سے ٹینکروں کے ذریعہ فراہم کئے جانے والا پانی بھی مخصوص مقامات‘ تقاریب ‘ شادی بیاہ اور ہوٹلوں میں جہاں ایک طرف مہیا کیا جارہا ہے تووہیں دوسری طرف مسلم آبادی والے علاقہ جات کو یکسر نظرانداز کیا جارہا ہے جبکہ جوگو فاؤنڈیشن ‘ پایل ٹینکر فاؤنڈیشن کی جانب سے ٹینکروں کے دریعہ مسلم علاقہ جات کو ترجیحی دیتیہ وئے پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔ ایسی صورت میں مستقر عادل آباد کے مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے قائدین خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ اب جبکہ مقدس ماہ رمضان المبارک تین دن کے بعد شروع ہونے والا ہے ‘ مستقر کے بیشتر مسلم حلقہ جات میں مسلمانوں میں پانی کے تعلق سے سخت تشویش پائی جارہی ہے ۔ ایک تو شدید موسم گرما اوردوسرا رمضان المبارک کا مہینہ اس کے باوجود تاہم مجلس بلدیہ کی جانب سے پینے کا پانی فراہم کرنے کے اقدامات کو محسوس نہیں کیا جارہا ہے ۔ چار دن قبل مجلس بلدیہ کا اجلاس اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے منعقد ہوا جس کی صدارت صدرنشین بلدیہ شریمتی آر منیشا نے کی ۔ بلدیہ کمشنر کی ذمہ داری عادل آباد آر ڈی وی مسٹر سدھاکر ریڈی نے انجام دیا ۔ اس اجلاس میں بلدیہ کے مختلف اراکین کے علاوہ نائب صدر بلدیہ نے بھی صدرنشین بلدیہ کی بارہا توجہ مبذول کراتے ہوئے مسلم محلہ جات میں پینے کے پانی کی قلت اور عنقریب شروع ہونے والے ماہ رمضان سے واقف کرایا لیکن بلدیہ کے اجاس میں رمضان المبارک ماہ میں پینے کا پانی فراہم کرنے کے ٹھوس اقدامات کا تیقن نہیں دیا گیا ۔ تالاب جوالا خشک ہونے کی بناء پر سات نالہ کے ذریعہ لاندا سانگی سے زائد از دو ہفتہ سے پانی فراہم کیا جارہا ہے جس کے پیش نظر پانی دو مرتبہ بالترتیب ہر محلہ کو نصب یا ایک گھنٹہ پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔ جو محلہ کے افراد کیلئے ناکامی ہے نل کے ذریعہ پانی حاصل کرنے کی خاطر ایک گھنٹہ قبل سے طویل قطار مرد و خواتین کی پانی کی منتظر رہا کرتی ہے ۔ کئی ایک مقامات پر پانی حاصل کرنے کی خاطر خواتین میں تکرار ہورہی ہے ۔ مجلس بلدیہ کی ناقص کارکردگی کی بناء پر مسلم طبقہ کو تمام دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ اب جبکہ ماہ رمضان المبارک دو تین دن بعد شروع ہورہا ہے کیا مقامی مسلم قائدین پیشرفت کرتے ہوئے پانی کی قلت پر قابو پائیں گے یا پھر ماہ رمضان میں بھی مسلم افراد کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا ۔