عادل آباد۔8اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) عادل آباد مجلس بلدیہ کا ماہانہ اجلاس 40نکات پر مشتمل حسب معمول نصف گھنٹہ میں اختتام کو پہنچا ۔ صدرنشین شریمتی آر منیشا کی صدارت میں منعقدہ اس اجلاس میں مخالف جماعتوں کے اراکین جن میں کانگریس اور بی جے پی شامل ہے ۔ مختلف نکات پر اعتراض کرنے کے باوجود برسراقتدار صدرنشین بلدیہ کو اپنی پارٹی ٹیآر ایس اراکین کی اکثریت کی تائید پر تمام اُمور کو منظوری دی گئی ۔ اس اجلاس میں بلدی عہدیداروں کی بروقت عدم موجودگی پر مسٹر راجو اور ظہیر رمضانی نے کمشنر بلدیہ سے جہاں ایک طرف وضاحت طلب کیا وہیں دوسری طرف دفتر بلدیہ میں مختلف عہدیداروں کی لاپرواہی پر تنقید کرتیہ وئے کارکردگی کو بہتر بنانے کی خواہش کیا ۔ اردو میںبلدی اجلاس ’’ ایجنڈے ‘‘ کی عدم ترتیب پر نائب صدر مجلس بلدیہ مسٹر فاروق احمد نے سخت مذمت کیا جس پر کمشنر بلدیہ آئندہ اجلاس کا ایجنڈہ اردو میںترتیب دینے سے اتفاق کرلیا ۔ ایجنڈہ میں 4, 5, 7 نمبر نکات پر ناراضگی ظاہر کی گئی جس میں بالترتیب ریجنل ڈائرکٹر دورہ کے مصارف 16900/- روپئے ‘ کرایہ پر حاصل کردہ سواری ( کار) ڈڑائیور کے آٹھ ہزار روپئے ‘ تلگو کے سات روزناموں میں مبارکباد کے شائع کردہ اشتہارات کی رقم 68ہزرا روپئے شامل ہیں ۔ بی جے پی رکن بلدیہ مسٹر جوشی کی جانب سے لنڈاسانگی پراجکٹ پر لاکھوں روپیوں کے صرفہ سے حاصل کردہ جنریٹر کے استعمال پر زور دیتیہ وئے پینے کے پانی کے انتظامات کو مزید موثر بنانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اجلاس کے بعد مسٹر جوشی نے میڈیا سے مخاطب ہوکر صدرنشین بلدیہ پر الزام عائد کیا کہ وہ بلدی حدود میں پائے جانے والے عوامی مسائل کو حل کرنے میں اپنی عدمدلچسپی کا اظہار کررہی ہیں ۔ ایوان بلدیہ میں صدرنشین کو اکثریت حاصل ہونے کی بناپر وہ مختصر مدت میں اجلاس کا اختتام عمل میںلارہی ہیں ۔ قبل ازیں مسٹر مدھو سدھن ریڈی رکن لوک سبھا سوریا پیٹ میں ہلاک ہونے والے پولیس ملازمین کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی منائی گئی ۔