ظہیرآباد۔یکم اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مجلس بلدیہ ظہیرآباد کے منعقدہ ماہانہ اجلاس میں گرما گرم مباحث کے بعد 59 نکاتی طویل ایجنڈہ کو منظوری دے دی گئی۔ صدر نشین بلدیہ شریمتی چنوری لاونیا کی زیر صدارت اجلاس میں مختلف بلدی حلقہ جات میں نالیوں اور کلورٹوں کی تعمیر کیلئے داخل کردہ سب سے کم لاگتی ٹنڈرس کو منظوری دی گئی جبکہ مواضعات اٹکے پلی تا الگول پینے کا پانی سربراہ کرنے والی پائپ لائنوں کی درستگی کے لئے 5لاکھ روپئے ، میونسپل آفس کی مخدوش کمپاونڈ وال کی مرمت اور گیٹ کی تنصیب کیلئے 15لاکھ روپئے، میونسپل آفس کے احاطہ میں برقی سازو سامان کے تحفظ کے لئے روم کی تعمیر کے سلسلہ میں 15لاکھ روپئے، بلدی حلقہ 12میں دو سڑکوں کی تعمیر کیلئے1.70.000 روپئے کی رقمی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں مختلف بلدی حلقہ جات میں جے سی بی کے ذریعہ نالیوں سے کوڑا کرکٹ نکالنے پر عائد ہونے والے اخراجات کی ادائیگی کے لئے 30,000 روپئے بھی منظور کئے گئے۔ بلدیہ ظہیرآباد کو پینے کا پانی سربراہ کرنے والی مانجرا ندی میں انحطاط پذیر سطح آب کے پیش نظر امکانی قلت آب مسئلہ سے نمٹنے کیلئے ان ٹک ویل کی آبی گنجائش میں اضافہ کے کام پر عائد ہونے والی تخمینی لاگت کی ادائیگی کیلئے 35لاکھ روپئے کی رقمی منظوری بھی دی گئی۔
بلدی حلقہ جات6،13، اور17میں نالیوں کی تعمیر کیلئے 8لاکھ روپئے، بلدیہ ظہیرآباد کے صفائی اور انجینئرنگ کے شعبہ جات میں مامور عملہ کو یونیفارم کی تیاری پر عائد ہونے والے اخراجات کی ادائیگی کے لئے 1,55000 روپئے بھی منطور کئے گئے۔ اجلاس میں دیگر بلدی کاموں کی انجام دہی کے لئے بھی رقمی منظوریاں دی گئیں۔ اجلاس میں کرسی صدارت کی اجازت کے بغیر معاون رکن بلدیہ محمد لقمان کی جانب سے مباحث میں حصہ لینے پر کانگریس فلور لیڈر محمد جہانگیر نے سخت اعتراض کیا جس کے بعد دونوں ارکان کے درمیان زبردست بحث ہوئی۔ صدرنشین بلدیہ کی مداخلت پر دونوں ارکان نے چپ سادھ لی۔ اجلاس میں ناما روی کرن، موتی رام، راملو، محمد عظمت پاشاہ، محمد یونس، محمد عبداللہ، معراج بیگم، زلیخا بیگم، طاہرہ بیگم، شبانہ بیگم اور دیگر اراکین بلدیہ موجود تھے۔