ظلم و زیادتی کے خلاف متحدہ جدوجہد ناگزیر

کریم نگر۔ 5 اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ظلم و زیادتی، ہراسانی، انکاؤنٹر اور خودکشی کے واقعات سے پاک سیاست، آزادی کے لئے عوام کو متحد ہوکر جدوجہد کرنے کے لئے تیاری کرنا چاہئے۔ انسانی حقوق سنگھم ریاستی رکن عاملہ پروفیسر ہرا گوپال نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ وہ فلم بھون میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں دیئے گئے عوامی انسانی حقوق تاحال صحیح طور پر عمل نہیں ہیں جس کی وجہ سے انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے۔ ہر شعبہ کو کارپوریٹ خانگیانے کے لئے کھلی چھوٹ کی وجہ سے عوام کو نہ ہی شعبہ تعلیم اور طبی سہولتوں کی فراہمی ہورہی ہے۔ عوام اپنے جائز حقوق سے بھی استفادہ نہیں کرپارہے ہیں۔ آج عام انسان کو زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔ آزادی سے زندگی گذارنا مشکل ہوگیا ہے۔ بڑے جانور کا گوشت، گائے کے گوشت کے استعمال کے الزام میں مار دیا جانا، دہشت گردی کی مہر لگاتے ہوئے مسلمانوں کا خون کرنا صحیح نہیں ہے۔ انسانی حقوق سوسائٹی سنگھم جنرل سیکریٹری چندر شیکھر نے اپنے خطاب میں کہا کہ کئی دہوں سے جاری ناانصافی، لوٹ مار کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست بنالی گئی لیکن عوام اس سے استفادہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ جنگلات، قدرتی وسائل، جعلی انکاؤنٹر خودکشی کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ قدرتی وسائل کی حفاظت کے لئے جدوجہد کررہے قبائیلیوں کو انکاؤنٹر کے نام پر حکومت موت کے گھاٹ اُتار رہی ہے۔ ہائیکورٹ جج انسانی حقوق ریاستی سیکریٹری سی رگھوناتھ نے کہا کہ فرضی انکاؤنٹر اور قدرتی وسائل کی لوٹ مار میں سابقہ حکومت اور ٹی آر ایس حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ ریت اور گرینائیٹ کی کانوں، اوپن کاسٹ مائننگ کی اجازت منسوخ کردینی چاہئے۔ اس اجلاس میں مصنف اے نارائنا، جے رتناکر ریڈی، ایم سدرشن، رما مہیش، جی رویندر وغیرہ شریک تھے۔