طلبہ پر لاٹھی چارج نہیں لاٹھی اٹیک ہوا ہے : ضمیر الدین شاہ

علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جس پ ملک کو نازہے وہاں گذشتہ چند روز سے ہنگامہ آرائی ہے اور ہندوتوا طاقتوں کے حملہ کے خلاف ہزاروں طلبہ غیر معینہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں ۔لیکن حکومت کو ملک کا مستقبل ان نوجوانوں کی کوئی فکر نہیں ہے ۔

علی گڑہ مسلم یونیورسٹی کے تعلق سے متعدد گوشوں سے آرہے بیانات کے درمیان یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر جنرل ضمیر الدین شاہ نے طلبہ پر پولیس لاٹھی چارج کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لاٹھی چارج نہیں بلکہ لاٹھی اٹیک تھا اور طلبہ کو گھیر کر نشانہ بنایا جارہا تھا ۔انھوں نے طلبہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس یونیورسٹی کے طلبہ ملک مخالف نہیں ہیں اور پاکستان کی حمایت والے جذبات بھی نہیں رکھتے ۔

انھوں نے اس سلسلہ میں ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے ۔ضمیر الدین شاہ نے مزید کہا کہ اگر علی گڑہ مسلم یونیورسٹی کے ممبر ستیش گوتم نے یونیورسٹی کے افسران کے سامنے اس مسئلہ کو اٹھایا ہوتا تو اسے خوش اسلوبی سے سلجھایا جاسکتا تھا۔ستیش گوتم اے ایم یو کورٹ کے رکن بھی ہیں ۔گوتم نے اسے اے ایم یو انتظامیہ کو جو خط لکھا وہ جنرل پوسٹ سے بھیجا جسے پہنچنے میں پانچ دن لگ گئے ۔شاہ نے مزید کہا کہ اس دوران ستیش گوتم نے خط کو میڈیا کے سامنے جاری کیا جس سے یہ معاملہ پیچیدہ ہوگیا ہے ۔